طویل حراست یاسین ملک کی صحت بگڑنے کا باعث: فرنٹ

سرینگر// لبریشن فرنٹ کے قائدین نے فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کی طویل نظر بندی اور اس کے نتیجے میں انکی صحت میں آنے والے بگاڑ کے حوالے سے منعقدہ ایک پارٹی اجلاس کے دوران کہاکہ بار بار اور طویل گرفتاریوں نے یاسین ملک کی صحت کو بگاڑدیاہے اور ان کی صحت بڑی سرعت کے ساتھ تنزلی کی جانب گامزن ہے ۔ لبریشن فرنٹ کے چیئرمین کی بار بار اور طویل گرفتاریوں کو انصاف اور جمہوریت کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف قرار دیتے ہوئے قائدین نے کہا ہے کہ مسلسل نظر بندیوں نے لبریشن فرنٹ کی صحت کو خراب کردیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔قائدین جو اس ضمن میں منعقدہ ایک پارٹی اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے نے کہا کہ یاسین ملک نے اگرچہ اپنی زندگی کے بیشتر ایام جیلوں اور پولیس تھانوں میں گزارے ہیں لیکن  ۴ ۲۰۱؁ء سے آج تک اُنہیں آئے روز گرفتار کرکے پابند سلاسل رکھنے میں حکمران سبک دست دکھائی دیتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ حکمرانوں اور انتظامیہ کا واحد کام یہی رہ گیا ہے ۔ مقررین نے کہا کہ حالیہ بلدیاتی الیکشن سے کئی روز قبل ہی یاسین ملک کو ۲؍ اکتوبر کو گرفتار کیا گیا اور قریب ایک ماہ تک قید رکھنے کے بعد رہا کیا گیا تھا لیکن اِس مختصررہائی کے کچھ ہی دن بعد ۱۹؍ نومبر کو انہیں ایک بار پھر گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن مائسمہ کے ایک چھوٹے سے کمرے میں مقید کررکھا گیا ہے جہاں پر وہ آج تک اسیر ہیں۔مقررین نے کہا کہ حکمرانوں کی ایماء پر ریاست میں زَمام اقتدار سنبھالے ہوئے لوگوں اور انتظامیہ نے صرف رواں برس کے دس ماہ (قریب ۳۰۰ ؍ایام ) کے دوران یاسین ملک کو قریب ۱۲۰ ؍ایام جیل یا پولیس اسٹیشن میں گزارنے پر مجبور کیا ہے جب کہ اس دوران انہیں قریب ۲۰؍ مرتبہ گرفتار کیا جاچکا ہے۔میٹنگ میں عالمی برادری، انسانی حقوق کے اداروں جن میں ایمنسٹی انٹرنیشنل، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن، عالمی ریڈ کراس کمیٹی قابل ذکر ہیں پر زور دیا گیا کہ وہ اسیر قائد محمد یاسین ملک سمیت جیلوں اور پولیس تھانوں میں اسیر رکھے جارہے ہزاروں کشمیریوں کی حالت زار اور بھارت کی جانب سے ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر جمہوری اور غیر انسانی سلوک کا فوری اور سخت نوٹس لیں کیونکہ اگر وہ ایسا کرنے میں لیت و لعل سے کام لیں گے تو کشمیریوں کا انسانیت اور انسانی اقدار اور اخلاقیات پر سے یقین اٹھ جانے کا اندیشہ ہے۔