سرینگر//کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق کابینہ وزیر تاج محی الدین نے کہا کہ اوڑی کی عوام نے ہمیشہ تعمیر و ترقی کو اپنی ترجیحات میں شامل رکھا ہے اور یہاں کے لوگوں نے ہمیشہ کارکردگی کی بنا پر اپنے نمائندوں کا انتخاب عمل میں لایا ہے۔ ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کی نشست پر جیت درج کرنے کے بعد کے این ایس کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اوڑی کے لوگوں نے ذات پات اور دیگر معاملات کو ایک طرف چھوڑ کر میری بارہ سالہ کارکردگی کو ووٹ دیا ہے جو میرے لئے نہ صرف خوشی کی بات ہے بلکہ یہ میرے لئے انتہائی حوصلہ افزاء بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ میری شناخت اور شخصیت کو میرے مخالفوں نے ہر ممکن متنازعہ بنانے کی کوشش کی تھی اور کچھ لوگوں نے اس معاملے کو کافی اُچھالا بھی ، لیکن مجھے فخر ہے کہ یہاں کے لوگوں نے یہ نہیں دیکھا کہ تاج محی الدین کا تعلق جموں و کشمیر کے کس علاقے سے یا کس طبقے سے ہے بلکہ انہوں نے دور اندیشی کا مظاہرہ کرکے میری کاکردگی کو ہی مدنظر رکھ کر میرے حق میں ووٹ دیا۔تاج محی الدین نے کہا کہ اوڑی کے لوگ انتہائی باشعور لوگ ہیں اور وہ ہمیشہ تعمیر و ترقی اور بہترین کارکردگی کو ووٹ دیتے ہیں اور آج انہوں نے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ وہ تعمیر و ترقی کے ساتھ ہیں۔ انتخابات کے دوران انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے نوٹس ملنے کے معاملے پر تاج محی الدین نے بتایا کہ میں نے تب بھی کہا اور اب بھی کہتا ہوں کہ وہ اس پورے معاملے کی غیر جانبداری سے تحقیقات کریں تاکہ سب کچھ سامنے آئے ۔ البتہ انہوں نے کہا کہ سیاست میں اس طرح کے معاملات آتے رہتے ہیں اور ہر ایک سیاست دان کو اسکے لئے تیار رہنا چاہئے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں سارا کریڈٹ اوڑی کی عوام کو دینا چاہتا ہوں جنہوں نے ایک بار پھر مجھ پر بھروسہ کرکے میرے حق میں ووٹ کا استعمال کیا اور میری کامیابی ممکن بنائی لیکن اب میری یہ تمنا ہے کہ اللہ مجھے توفیق دیں تاکہ میں اوڑی کی عوام کی خدمت کرسکوں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کا عہدہ اتنا بڑا عہدہ نہیں ہے اسکا دائرہ پنچایت تک محدود ہے لیکن جتنا مجھ سے ہوسکے گا میں کروں گا۔
سوپورمیں13میونسپل وارڈوں کے نتائج | نیشنل کانفرنس کادبدبہ قائم | 10نشستوں پرکامیابی ،ایک حمایت یافتہ آزاداُمیدواربھی فاتح
سوپور//ضمنی بلدیاتی انتخابات میں 13 میں سے11نشستوں پرکامیابی حاصل کرکے نیشنل کانفرنس نے سوپورمیونسپل کونسل پر عملاً قبضہ جمالیا۔خیال رہے سال2018میں ہوئے انتخابات میں بی جے پی کے اُمیدوار7وارڈوں میں کامیاب ہوئے تھے جبکہ ایک وارڈ میں آزاداُمیدوارکامیاب ہوگیاتھا،اوراس بناء پر سوپور میونسپل کونسل پر بھاجپاکاجھنڈا لہرایاتھا۔جے کے این ایس کے مطابق منگل کے روز 8میونسپل وارڈوں کے نتائج کااعلان ووٹ شمار ی کے بعد کیا گیا۔ خیال رہے 19دسمبر کوان آٹھ وارڈوں میں ووٹنگ کی مجموعی شرح11.89فیصد رہی تھی ۔زرعی کالج واڈورہ سوپور میں آٹھ وارڈوں میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی منگل کی صبح شروع ہوئی اورکچھ وقت بعدہی یہ عمل مکمل ہوگیا،اورکامیاب ہونے والے اُمیدواروں کے نام ظاہر کئے گئے ۔جن میں سے کامیاب ہونے والے 6اُمیدواروں کاتعلق نیشنل کانفرنس سے تھا جبکہ پی ڈی پی کوایک نشست پر کامیابی ملی اورایک آزاداُمیدواربھی الیکشن جیت گیا۔غورطلب ہے کہ 5میونسپل وارڈوں میں اُمیدواروں کوبلامقابلہ کامیاب قرار دیاگیاتھا ،جن میں سے چارکاتعلق نیشنل کانفرنس سے تھا جبکہ این سی کی حمایت یافتہ ایک خاتون اُمیدواربھی بلامقابلہ کامیاب قرار دی گئی تھی ۔آٹھ خالی نشستوںیامیونسپل وارڈوں کے ضمنی چنائو میں جن اُمیدواروں کوکامیاب قرار دیاگیا،اُن میںنیشنل کانفرنس سے تعلق رکھنے والے عبدالمجید(بادام باغ ، وارڈنمبر(9)، فیروز مجیدوارڈنمبر6 توحیدباغ، فیاض احمدشاہ نورباغ وارڈنمبر12،مسرت نثار ماڈل ٹائون وارڈنمبر13،اختررسول مسلم پیروارڈنمبر15اوربشیراحمد چنکی پورہ وارڈنمبر15شامل ہیں ۔شالہ پورہ وارڈنمبر14سے پی ڈی پی اُمیدوارعرفان علی کوکامیابی ملی جبکہ سیدسلطان وارڈنمبر20سے مشتاق احمدچنگا نے بطورآزاداُمیدوارکامیابی حاصل کی ۔ضمنی انتخابات میں 13خالی نشستوں یامیونسپل وارڈوں کے نتائج ظاہر ہونے کے بعدسوپورمیونسپل کونسل کی ہیت ہی بدل گئی کیونکہ نیشنل کانفرنس نے کل 10وارڈوں میں کامیابی پائی ،جبکہ اس جماعت کے2حمایت یافتہ آزاداُمیدواربھی کامیاب ہوئے اورایک وارڈ میںپی ڈی پی اُمیدوارکوکامیابی ملی ۔خیال رہے 2018میں ہوئے الیکشن میںبی جے پی سب سے بڑی پارٹی کے بطوراُبھری تھی کیونکہ اس جماعت نے آٹھ میں سے سات میونسپل وارڈوں میں کامیابی حاصل کی تھی ،اوراسی بناء پربی جے پی کے ہی ایک منتخب وارڈممبرکوسوپور میونسپل کونسل کاچیئرمین یاصدر منتخب کیاگیاتھالیکن اب وہ اقلیت میں آگئے ہیں کیونکہ نیشنل کانفرنس نے ازخود10وارڈوں میں کامیابی پائی اوراسکے حمایت یافتہ2آزاداُمیدواربھی کامیاب ہوگئے ہیں ۔جبکہ اس جماعت کے چار اورایک حمایت یافتہ آزاداُمیدوارپہلے ہی بلامقابلہ کامیاب قرار دئیے گئے ہیں ،جن میں اقبال نگر وارڈنمبر10سے محترمہ حبلہ بیگم نے بطورآزاداُمیدوارکامیابی حاصل کی ،جن دیگر اُمیدواروں نے بلامقابلہ جیت درج کی ،اُن میں نیوکالونی وارڈنمبر11سے محمدیوسف رادو(این سی)،نصیر آبادوارڈنمبر19سے جاویدہ اختر (این سی )،خواجہ گلگت وارڈنمبر7سے رفیقہ بیگم (این سی )اورتیلیاں وارڈ نمبر16سے فیدہ بیگم (این سی ) شامل ہیں ۔21میونسپل وارڈوں پرمشتمل سوپورمیونسپل کونسل میں اب نیا چیئرمین یقینی طورپرنیشنل کانفرنس سے ہی ہوگا،اوراس طرح سے چھوٹالندن کہلائے جانے والے میں آئندہ بلدیاتی معاملات یاشہری سہولیات کی فراہمی میں نیشنل کانفرنس کے منتخب وارڈممبروں کاکلیدی رول رہے گا۔
سرینگرمیں پہلاکنول کھلا | شاہنواز اوررام مادھو کی اعجازحسین کومبارکباد
سری نگر//ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات میں بھارتیہ جنتاپارٹی نے سری نگرمیں کھاتہ کھولااوراس جماعت کے اُمیدوارنے کھنموہ 2حلقے میں جیت درج کی ۔جے کے این ایس کے مطابق بی جے پی کی طرف سے پارٹی کی یوتھ ونگ کے قومی نائب صدر اور انچارج مغربی بنگال انجینئر اعجاز حسین نے ضلع سری نگر کی کھنموہ دوم ڈی ڈی سی انتخابی حلقے سے جیت درج کی۔ڈی ڈی سی الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کے بعدانجینئراعجاز حسین نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہاکہ میں لوگوں کا مشکور ہوں جنہوں نے مجھے ان کی خدمت کرنے کا موقع فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ میری جیت علاقائی پارٹیوں کیلئے یہ پیغام ہے کہ لوگ یہاں ترقی چاہتے ہیں۔ بی جے پی کے قومی ترجمان سید شاہنواز حسین نے انجینئر اعجاز حسین کی جیت پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہاکہ کشمیر میں کنول کا پہلا پھول کھلا ہے، انجینئر اعجاز حسین نے کھنموہ دوم سری نگر کشمیر کے ڈی ڈی انتخابی حلقے سے بھاری ووٹوں سے جیت درج کی ہے۔ادھر بی جے پی کے ایک اور سینئر لیڈر رام مادھو نے بھی انجینئر اعجاز حسین کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہاکہ ڈی ڈی سی انتخابات میں جیت حاصل کرنے پر پارٹی کی یوتھ ونگ کے نائب صدر اور انچارج مغربی بنگال انجینئر اعجاز حسین کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
بلدیاتی انتخابات حاجن بانڈی پورہ | کانگریس کی چاروں وارڈوں میں کامیابی
حاجن//ضمنی بلدیاتی انتخابات میں کانگریس نے میونسپل کمیٹی حاجن کی سبھی چارخالی نشستوںپرکامیابی حاصل کرلی۔ ان چار خالی وارڈوں کیلئے19دسمبر کوضمنی چنائو کے تحت ووٹ ڈالے گئے تھے ۔ میونسپل کمیٹی حاجن کے چیئرمین ارشاد احمد کی اہلیہ تسلیمہ نے وارڈنمبرپانچ میں کامیابی پائی ۔وارڈ نمبر7سے شمیمہ اختر نے کانگریس ٹکٹ پرکامیابی حاصل کی ۔وارڈنمبر8اور13سے کانگریس اُمیدواروسیم احمدپرے اوربیبا بیگم نے کامیابی حاصل کی ۔
وحید پرہ کوعارف لائیگرو کی مبارکباد
سرینگر//پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کے یوتھ سیکریٹری عارف لائیگرو نے جیل میں قید یوتھ صدر وحید پرہ کو ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات میں جیت حاصل کرنے پر مبارکباد دی ہے۔ عارف لائیگرو نے کہاکہ ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات میں وحید پرہ کی بھاری تعداد میں ووٹوں سے جیت نے لوگوں کے پی ڈی پی پر اعتماد کو ظاہر کیاہے۔ انہوںنے کہاکہ پرہ نے اپنے حلقہ انتخاب کے علاوہ دوسروں علاقوںمیںبھی اچھا کام کیا ہے۔لائیگرو نے کہاکہ حکومت کے اوچھے طریقے چل نہیں سکتے اور پی ڈی پی اپنے مشن کو منطقی انجام تک پہنچائے گی۔ انہوںنے کہاکہ وحید پر ہ پربے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں اور بہت جلد اسے انصاف ملے گا۔ لائیگرو نے دیگر پارٹیوں کے امیدواروں کو بھی ڈی ڈی سی ،یو ایل بی اور پنچائت چنائو جیتنے پر مبارکباد دی ہے اور امید ظاہرکی کہ منتخب نمائندے اپنے علاقوں کے لوگوں کی خدمت کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کریںگے۔
گاندربل کی14نشستوں میںگپکاراتحاد10پر فاتح | آزادامیدواروں نے 3 نشستیں جیت لیں،ایک کا نتیجہ آناباقی
ارشاد احمد
گاندربل //گاندربل ضلع میں ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل کی 14 نشستوں پر ہوئے انتخابات کے سلسلے میں گورنمنٹ فزیکل ایجوکیشن کالج گاڑورہ میں قائم کئے گئے ووٹ شماری ہال میں اعلانات کے مطابق 6 نشستوں پر نیشنل کانفرنس کے امیدوار،4 پر پی ڈی پی کے امیدوار، تین پر آزاد امیدوار کامیاب قرار پائے گئے جبکہ ایک نشست پر ووٹ شماری تادم تحریر جاری ہے۔ضلع انتظامیہ کے اعلانات کے مطابق گاندربل ’اے‘ پر پی ڈی پی کی امیدوار روزی جان ،گاندربل’ بی‘ پر بھی پی ڈی پی کے امیدوار محمد یوسف بٹ ،گاندربل’ سی‘ پر نیشنل کانفرنس کے امیدوار محمد یوسف ریشی نے جیت حاصل کی۔واکورہ’ اے‘ اور واکورہ ’بی‘ پر بالترتیب زاہدہ امین اور محمد اشرف کی جیت گئے جودونوں نیشنل کانفرنس پارٹی سے وابستہ ہیں۔.شیر پتھری پر پی ڈی پی کے امیدوار بلال احمد نے جیت درج کی۔.لار’ اے ‘پر آزاد امیدوار سجاد احمد راتھر نے قبضہ کیا۔لار ’ بی‘ سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار نزہت اشفاق جو کہ سابق ممبر اسمبلی گاندربل اشفاق جبار کی اہلیہ ہے، نے جیت درج کی۔.گنڈ’ اے‘ سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار حکیمہ بانو نے جیت درج کی۔ گنڈ’ بی‘ سے نیشنل کانفرنس کے امیدوار نورانی احمد جارہ نے فاتح بن کر اُبھرے۔.کنگن ’اے ‘سے پی ڈی پی امیدوار تسلیمہ عادل نے جیت درج کی،کنگن ’بی‘ سے آزاد امیدوار میاں امجد نے کامیابی پائی جنہوں نے اپنے ہی خاندان کے میاں گلزار جو نیشنل کانفرنس کی جانب سے لڑ رہے تھے کو شکست دی۔.کنگن ’سی‘ کی ووٹ شماری جاری ہے جس پر آخری اطلاعات تک نیشنل کانفرنس کے امیدوار مدثر مجید میر آگے چل رہے تھے ۔
بانڈی پورہ میں متعددبیلٹ بکسوں سے ایک سے زیادہ ووٹ اکٹھے ملنے کا انکشاف
عازم جان
سرینگر// بانڈی پورہ میں بیلٹ بکسوںمیں ایک ساتھ ایک سے زیادہ ووٹ اکٹھے پائے گئے جبکہ ووٹوں پر ایجنٹوں کے دستخط بھی نہیں تھے۔ اس صورتحال کو دیکھ کر متعدد اُمیدواروں کے پولنگ ایجنٹ احتجاج کرتے ہوئے کاونٹنگ مراکز سے چلے گئے ۔ ضلع بانڈی پورہ Aکے کاونٹنگ ہال میں موجود ڈی ڈی سی امیدواروں کے ووٹنگ ایجنٹوں نے بطور احتجاج واک آوٹ کرتے ہوئے متعلقہ حلقہ میں دوبارہ ووٹنگ کرانے کی مانگ کی ۔ احتجاجی ایجنٹوں کا کہنا تھا کہ جب بیلٹ بکس کھولے گئے تو وہاں سے ایک سے زیادہ ووٹ اکھٹے پائے گئے جبکہ ووٹوں پر پولنگ ایجنٹوں کے دستخط بھی نہیں تھے ۔ ایجنٹوں میں بی جے پی ، گپکار الائنس اور آزاد امیدواروں کے ایجنٹ بھی شامل تھے ،جو میڈیا کے سامنے اپنا احتجاج درج کرنے کے بعد ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ کے پاس گئے جہاں انہوں نے متعلقہ حلقہ جات میں دوبارہ ووٹنگ کرانے کا مطالبہ کیا ۔
زینہ گیرمیں کانگریس اور تجرشریف میں آزادامیدوارکامیاب
سوپور//غلام محمد//ضلع ترقیاتی کونسل چنائو میں زینہ گیراور تجرشریف حلقوں میں بالترتیب کانگریس اور آزادامیدوارنے کامیابی حاصل کی ہے۔زینہ گیر میں سابق ممبراسمبلی عبدالرشیدڈار کے فرزند شاہ جہاں احمد ڈار نے 1460ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی جبکہ آزادامیدواربلال احمدڈار کو818ووٹ ملے اس طرح شاہجان ڈار نے642ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔اسی طرح آزادامیدوارمظفراحمدڈارنے تجرشریف سے ضلع ترقیاتی کونسل انتخاب میں کامیابی حاصل کی ۔انہوں نے1534ووٹ حاصل کئے جبکہ کانگریس کے سجاداحمدڈار کو1452ووٹ ملے اس طرح انہوں نے82ووٹوں سے یہ چنائو جیت لیا۔
سول سروس امتحان کے انٹرویومیں دوبار رد کئے گئے امیدوار نے انتخاب جیت لیا | گپکار اتحاد کے امیدوار کو2984ووٹوں سے ہرایا
سیدامجد شاہ
جموں//متوسط خاندان سے تعلق رکھنے والے سہیل شہزاد کی سرنکوٹ ’بی‘سے جیت نے پونچھ میں کئی لوگوں کوحیران کیا ہے کیوں کہ وہ کے اے ایس افسر بننا چاہتے تھے۔سہیل کو دو بار 2014اور2019میں انٹرویومیں ناکامی حاصل ہوئی اور وہ کے اے ایس افسر نہ بن سکے ۔سہیل نے بتایا کہ وہ کیسے رد کئے جاتے تھے کیوں کہ انہیں کوئی نوکری نہیں مل رہی تھی اور اس کے گھر والے بھی اس کے مستقبل کے بارے میں فکر مندتھے جبکہ اس کے سارے دوست اچھی طرح سیٹل ہوگئے تھے اور وہ نوکری حاصل کرنے کی جدوجہد کررہاتھا۔تاہم سہیل جموں یونیورسٹی میں سرگرم طلاب رہنما رہ چکاتھااورکئی احتجاجوں کی قیادت اس نے کی تھی۔ضلع ترقیاتی کونسل چنائو میں کامیابی حاصل کرنے کے بعدانہوں نے کشمیرعظمیٰ کوبتایا کہ یہ اس کی زندگی کا نازک موڈ ہے۔انہوں نے کبھی سیاستدان بننے کاسوچانہیں تھا۔میں نے ہمیشہ کے اے ایس افسر بننے کیلئے مطالعہ کیاتھا۔میں اُس علاقے سے تعلق رکھتا ہوں جو ابھی بھی پسماندہ ہے اور متعددمحاذوں پر حکومت کی توجہ کا محتاج ہے.۔سہیل ملک نے ڈی ڈی سی سیٹ سرنکوٹ بی سے جیت لی اورانہوں نے اپنے نزدیکی حریف نیشنل کانفرنس کے شیرازملک کو2984ووٹوں سے شکست دی ۔سہیل کو5908ووٹ ملے اوراس کے حریف این سی کے شیرازکو2924ووٹ حاصل ہوئے۔سہیل نے کہا کہ یہ طاقتورامیدوار جس کے پیچھے تمام وسائل تھے اور ایک آزاد امیدوار کے درمیان مقابلہ تھا جس کے پاس کوئی پیسہ نہ تھا یا کوئی سپورٹ نہ تھالیکن سرنکوٹ کے لوگوں کے پیار نے انہیں کامیابی سے ہمکنار کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ لاک ڈائون کے دوران مایوس ہوگئے تھے اور غربت اور لوگوں کی سادگی کی وجہ سے پریشان تھے ۔اس لئے انہوں مختلف مقامات کادورہ کرکے لوگوں سے ملنے کافیصلہ کیا۔
روشنی کیس | دوبارہ جائزہ لینے کی47عرضیوں پر سماعت 28جنوری تک ملتوی
عظمیٰ نیوزڈیسک
جموں//قائمقام چیف جسٹس،جسٹس راجیش بندل اورجسٹس سنجے دھرپر مشتمل جموں کشمیر ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے روشنی ایکٹ کا دوبارہ جائزہ لینے کی عرضیوں کی سماعت کو28 جنوری 2021 تک ملتوی کیا تاکہ سبھی عرضیوں کی یکجا سماعت کی جائے کیوں کہ سبھی عرضیوں کی سماعت اس وقت نہیں ہوسکتی کیوں کہ عدالت سرمائی تعطیلات کیلئے بند ہوگی۔آج47عرضیوں کو سماعت کیلئے فہرست میں رکھاگیاتھاجو کمزوررابطہ کی وجہ سے ملتوی کرناپڑا۔مرکزی زیرانتظام علاقہ جموں کشمیرکی نمائندگی ایڈوکیٹ جنرل ڈی سی رینہ ،اسیم چودھری ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے ہمراہ کررہے تھے،جنہوں نے ڈویژن بنچ کو بتایا کہ وہ مرکزی زیرانتظام علاقہ کی حکومت کی طرف سے ریویوپٹیشن پربحث کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ دیگر جو ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے ان میں ظفراحمد شاہ،جہانگیراقبال گنائی،اظہرالامین ،الطاف حقانی،سنیل سیٹھی،گگن بسوترہ ، روہت کوہلی،آر اے جان،مونیکا کوہلی، وغیرہ شامل ہیں ۔ایس ایس احمد اور انکور شرما بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
بڈگام میں کمسن لڑکے کی مبینہ خود کشی
یواین آئی
سرینگر// وسطی ضلع بڈگام کے کھاگ علاقے میں ایک کمسن لڑکے نے مبینہ طور پر کوئی زہریلی شئے کھا کر اپنا کام تمام کردیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع بڈگام کے درنگ کھاگ علاقے میں ایک کمسن لڑکے نے اپنے ہی گھر میں مبینہ طور کوئی زہریلی شئے کھائی۔انہوں نے بتایا کہ اہل خانہ نے لڑکے کو بے ہوشی کے عالم میں نزدیکی ہسپتال پہنچایا جہاں سے اس کو ایس ایم ایچ ایس ہسپتال سرینگر منتقل کیا گیا لیکن اس کی راستے میں ہی موت واقع ہوئی تھی۔متوفی کمسن لڑکے کی شناخت شبیر احمد پال کے بطور ہوئی ہے ۔دریں اثنا ضلع بڈگام کے سویہ بگ علاقے میں ایک ہفتے قبل مبینہ طور پر خود سوزی کی کوشش کرنے والی ایک 65 سالہ خاتون کی بھی منگل کی صبح موت واقع ہوئی۔ذرائع کے مطابق سویہ بگ کے چھان محلہ میں ایک ہفتہ قبل ایک 65 سالہ خاتون نے اپنے گھر میں ہی مبینہ طور پر خود سوزی کرنے کی کوشش کی تھی جس کے نتیجے میں وہ بری طرح جھلس گئی تھی۔مذکورہ خاتون کونازک حالت میںصدر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ منگل کی صبح دم توڑ گئی۔