بارہمولہ// حالیہ برفباری کے بعد ضلع بارہمولہ کے کئی علاقے ابھی بھی ضلع و تحصیل ہیڈکواٹروں سے منقطع ہیںجبکہ کئی علاقوں میں بجلی اور پانی کا نام ونشان ہی نہیں ہے جس کی وجہ سے عوام کو ٹھٹھرتی سردی میں بھی سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے ۔اگر چہ ایک طرف ضلع بارہمولہ کے افسران کے مطابق حالیہ برف باری سے تمام بند پڑی سڑکو ں و گلی کوچوں سے برف ہٹائی گئی تاہم زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے ۔ قصبہ بارہمولہ کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کے نتیجے میں لوگوں بہت تنگ آچکے ہیں ۔ رفیع آباد ،ٹنگمرگ ، سوپورپٹن ،نارواو اور اوڑی کے دور دراز علاقوں میں سڑکیں ابھی بھی برف باری سے بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کے عبور و مرور پر اثر پڑا ہے ۔رفیع آبادعلاقے کے کامر، برمن ،جوڑی نمبل،چاٹوسہ ،ہچے پورہ ،شالکوٹ ،برندب جبکہ نارواو کے پالہ دھجی ،گوری وان ،گلستان کے علاوہ کئی دیہات میں ابھی بھی پوری طرح سے سڑکوں سے برف نہیں ہٹائی گئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو گو نا گوں مشکلات کا سامنا ہے۔اسی طرح سے حاجی بل انتظامیہ جہاں سڑک رابطوں کو بحال کرنے کی دعویٰ کررہی ہے لیکن حاجی بل روڑ پر ابھی بھی 2 فٹ برف موجود ہے جس کو انتظامیہ ہٹانے میں ناکام ہوئی ہے ۔ٹنگمرگ کے گوگل ڈورہ ،رنگا واری اور کول ہار بٹ پورہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہاں موجود رابطہ سڑکیں برف کی وجہ سے بند ہے اور علاقوں میں بجلی پانی کا نام و نشان نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کا ٹھٹھر تی سردی میں ندی نالوں کا ناصاف پانی پینا پڑتا ہے۔ ہائی سکول محلہ وانی گام کنزرعلاقے میں پچھلے دس روز سے پینے کے صاف پانی کی شدید قلت ہے جس کے نتیجے میں مقامی لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
ضلع بارہمولہ کے کئی علاقے ہنوز منقطع
