گاندربل +کپوارہ//شہر سرینگر کے بہلوچی پورہ زونی مر صورہ علاقے میں ملی ٹینٹوں نے دن دھاڑے فائرنگ کر کے ایک پولیس اہلکار کو ہلاک کیا ۔ پولیس نے کہا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملی ٹینٹ بھی زخمی ہوکر فرار ہوا ۔واقعہ کے بعدپولیس نے علاقے کو چاروں اطراف سے سیل کر کے حملہ آوروںکو تلاش کیا۔پولیس نے بتایا کہ بعد دوپہر 2بجکر 5 منٹ پر بہلوچی پورہ علی جان روڑ پر35سالہ عامر حسن لون ولد غلام حسن بیلٹ نمبر 715آئی آر پی 13بٹالین، جو فی الوقت ایس ڈی پی او کوٹھی باغ کے ذاتی محافظ کے فرائض انجام دیتا تھا، اپنی ذاتی گاڑی زیر نمبر/1153 JK01AM میں جارہا ہے، تو ملی ٹینٹوں نے اس پر آگے سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں گولیاں اسکی چھاتی، گردن اور پیٹ میں جا لگیں اور وہ شدید طور پر زخمی ہوا۔اسے فوری طور پر صورہ اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسکی جان بچانے کی کوشش کی، لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا۔پولیس نے بتایا ممکنہ طور اس حملے میں ایک ملی ٹینٹ بھی زخمی ہوا جو فرار ہونے میں کامیاب ہوا ہے جس کی تلاش تیز کر دی گئی ہے ۔واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لیا گیا اور جگہ جگہ تلاشی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔ ہری ترہگام سے تعلق رکھنے والا پولیس اہلکارعامر حسن لون کی خبر جب ان کے آبائی گاں ہری بالا ترہگام پہنچ گئی تو وہاں کہرام مچ گیا اور علاقہ کے مردو زن مہلوک پولیس اہلکار کے گھر پہنچ گئے ۔مہلوک پولیس اہلکار کی 3 معصوم بچیاں ہیں۔مہلوک عامر کئی سالوں سے پولیس محکمہ میں تعینات تھا۔ ان کے والد کئی سال قبل پولیس محکمہ سے سبکدوش ہوئے ہیں ۔مہلوک پولیس اہلکار کے جنازے میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے۔
ملی ٹینٹوں کی شناخت ہوگئی:آئی جی
بلال فرقانی
سرینگر// انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر وجے کمار نے صور شوٹ آوٹ واقعہ میں ملوث جنگجوئوں کی شناخت کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ مختصر جھڑپ میں شامل ایک جنگجو کی شناخت باسط کے طور پر ہوگئی ہے۔صورہ میں مختصر جھڑپ میں ہلاک پولیس اہلکار عمران احمد،جو ایس ڈی ]پی ائو کوٹھی باغ کا ذاتی محافظ تھا، کی ہلاکت کے بعد انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے پولیس کنٹرول روم میںہوئی تقریب کے حاشیہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وجے کمار نے کہا کہ پولیس کو لشکر کے تین ملی ٹینٹوں کی نقل و حرکت کی اطلاع تھی۔انہوں نے کہا’’پولیس کی سریع الحرکت ایکشن ٹیم(کیو آر ٹی)تین ملی ٹینٹوںکا تعاقب کر رہی تھی جو ایک سرخ رنگ کی گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔‘‘ آئی جی نے کہا کہ صورہ میں ایک مختصر فائرنگ کے تبادلے میں پولیس کا اہلکار شدید زخمی ہوا جو بعد میں دم توڑ گیا۔ آئی جی پی نے کہا کہ تینوں کی سربراہی باسط نامی ملی ٹینٹ کر رہا تھا، جس نے مہران کی ہلاکت کے بعد لشکر کی کمان سنبھالی ہے جبکہ دو دیگر کی بھی شناخت ہو گئی ہے اور ان کا سراغ لگایا جا رہا ہے۔
زینہ پورہ شوپیان گرینیڈ دھماکہ کیس
کارروائی میں ملوث 3معاونین گرفتار
شاہد ٹاک
شوپیان// جموں و کشمیر پولیس نے منگل کے روز شوپیان گرینیڈ حملہ کیس کو حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔ایک پولیس ترجمان نے کہا’’ پولیس نے شوپیان میں گرینیڈ حملہ کیس ، جس کی زینہ پورہ میں ایف آئی آر نمبر/2022 22 درج کی گئی تھی، توکو حل کرلیا ہے اور دہشت گردی کے جرم میں ملوث ملزمان کو گرفتارکر کے انکی تحویل سے اسلحہ اور گولہ بارود سمیت مجرمانہ مواد برآمد کیا‘‘۔19 مارچ کو 178 بٹالین سی آر پی ایف کی ڈی کمپنی کے بابا پورہ کیمپ پر گرینیڈ حملے میں سی آر پی ایف کا ایک جوان زخمی ہوا تھا۔ترجمان نے کہا، "گرینیڈ حملہ کیس تحقیقات کے دوران، شوپیاں پولیس نے قابل اعتماد ذرائع کی بنیاد پر ایک مشتبہ شخص کو پکڑا جس کی شناخت فضل بن راشد ولد عبدالرشید الائی ساکن میلہورا کے طور پرہوئی‘‘۔پوچھ گچھ کے دوران اس نے انکشاف کیا کہ وہ باسط احمد نامی ایک سرگرم ملی ٹینٹ کے ساتھ کام کر رہا تھا، جس کا تعلق کالعدم تنظیم ایل ای ٹی (ٹی آر ایف) فرصل کولگام سے تھا اور اس کی ہدایت پر اس نے 19 مارچ 2022 کو بابا پورہ کیمپ (D-Coy) پر گرینیڈ پھینکا تھا۔ جس میں ایک CRPF جوان امیت کمار زخمی ہو گیا۔ اس نے مزید انکشاف کیا کہ اس نے ملی ٹینٹ صفوں میں شامل ہونے کے لیے مذکورہ کی طرف سے دیے گئے ٹاسک کے طور پر دستی بم پھینکا۔ترجمان کے مطابق"مزید پوچھ گچھ کے دوران، اس نے ایک اور ملزم کے نام کا انکشاف کیا جس کی شناخت قیصر ظہور خان ولد ظہور احمد خان ساکن نوپورہ صفاکدل سرینگر کے طور پر کی گئی ۔ ملزم قیصر ظہور خان کے انکشاف پر 3 چائنیز پستول، 6 میگزین، 4 دستی بم اور 30 راؤنڈز سمیت مجرمانہ مواد، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ۔واقعہ میں ملوث تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔