صنعت نگر میں میں بھیانک آگ

سرینگر//سری نگر کے مضافاتی علاقہ صنعت نگر میں جمعرات کی صبح آگ کی ایک بھیانک واردات میں ایک 6 منزلہ ہوٹل تباہ ہوگیا۔جمعرات کی صبح قریب پونے دس بجے ہوٹل قرطبہ کی پہلی منزل میں آگ نمودار ہوئی جس کے شعلوں نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔عینی شاہدین کے مطابق ہوٹل کی چوتھی اور پانچویں منزل سے جمعرات کی صبح 9 بجکر 50 منٹ پر آگ کی لپٹیں نمودار ہوئیں اس موقع پر محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی کو اطلاع دی گئی جن کی چھ گاڑیاں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی جنہوں نے آگ بجھانے اور ہوٹل میں قیام پذیرلوگوںکے سامان کو بچانے کی کوشش شروع کردی۔گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے نتیجے میں آگ پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی گئی۔تاہم آگ کی اس واردات میں ہوٹل کی تیسری، چوتھی اور پانچویں منزل کو نقصان پہنچا۔ہوٹل غلام سبطین مسعودی ولد غلام علی مسعودی ساکنہ ویسٹرن لین سیکٹر بی حیدر پورہ نامی شہری کا ہے۔ ادھر سی این آئی کے مطابق آگ پر قابو پانے کے لئے فائر اینڈ ایمرجنسی ہیڈ کوارٹر بٹہ مالو اور شہر کے دوسرے حصوں سے قریب دو درجن فائر ٹینڈرز جائے واردات پرپہنچ گئے اور آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی۔آگ کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا تھا کہ آگ بجھانے والی نصف درجن گاڑیوں کی ناکامی کے بعدمزید دو درجن گاڑیاں طلب کی گئیں۔محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ پہلے تین فائر اسٹیشنوں راول پورہ، نٹی پورہ اور سری نگر ہیڈکوارٹر سے فائر ٹنڈرس کو آگ بجھانے کے لئے طلب کیا گیا لیکن جب آگ پھیلتی ہی گئی تو رنگریٹ، گاؤ کدل اور مولانا آزاد کے فائر اسٹیشنوں سے بھی مزید فائر ٹنڈرس کو جائے واردات پر طلب کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ اس آگ کو قابو میں کرنے کے لئے فائر ٹنڈرس کو قریب تین گھنٹے لگ گئے تاہم ہوٹل کی تین منزلوں کو بھاری نقصان ہونے سے نہیں بچایا گیا۔موصوف عہدیدار نے کہا کہ آگ لگنے کی وجوہات معلوم کی جا رہی ہے۔ اس واردات میںلاکھوں روپے کی املاک خاکستر ہو چکی تھی۔پولیس آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے تحقیق کررہی ہے۔