سرینگر //گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے مختلف اسپتالوں میں صفائی کرمچاریوں کی بھرتی میں عارضی بنیادوں پرکام کرنے والے خاکروبوں کوایک مرتبہ پھر سے نظر انداز کیا جارہا ہے۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے تحت کام کرنے والے 8بڑے اسپتالوں میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے خاکروں کا کہنا ہے کہ جی ایم سی انتظامیہ پچھلے کئی سال سے عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے خاکروبوں سے کام لے رہی ہے اور کم تنخواہوں پر کام کرنے کے بائوجود بھی بھرتی عمل میں عارضی خاکروبوں کو کوئی بھی ترجیح نہیں دی گئی تھی جس کاانتظامیہ نے وعدہ کیا تھا۔ جی ایم سی سرینگر میں خاکروبوں کی 50اسامیوں کیلئے ہونے والے انٹریو میں حصہ لینے کے خواہشمند اُمیدواروں نے بتایا ’’میڈیکل کالج انتظامیہ نے سال 2017میں 107 صفارئی کرمچاریوں کی تعیناتی کے وقت اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ انہیں آئندہ ہونے والی بھرتی میں ترجیح دی جائے گی مگر اب جب صفائی کرمچاریوں کی 50اسامیوں کی بھرتی عمل میں لائی جارہی ہے ،، ترجیح دینے کے بجائے ہم سے مخصوص زمرے سے تعلق رکھنے کی سند طلب کی جارہی ہے۔‘‘ مذکورہ اُمید واروں نے بتایا کہ سرینگر میں صفائی کرمچاریوں کو ایس ٹی زمرے کی سند فراہم نہیں کی جارہی ہے جسکی وجہ سے انہیں انٹرویو میں شامل ہونے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ اس بارے میں کشمیرعظمیٰ نے پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم بار بار فون کرنے پر بھی ان سے رابطہ نہیں ہوسکا ۔ واضح رہے گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں خاکروبوں کی 50اسامیوں کو پر کرنے کا عمل جاری ہے اور اس سلسلے میں لئے جانے والے انٹرویو ناسازگار حالات کی وجہ سے ملتوی کرنے پڑے ہیں ۔