سرینگر//وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری نے سرینگر شہر کے مفلس طبقہ کو 6فیصد ریزرویشن دینے کیلئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور وزیر برائے سماجی بہبود سجاد غنی لون کے تئیں تشکر کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے اس قدم سے اس پسماندہ طبقہ کو ملازمتوں کے حصول اور دیگر مراعات میں خاطر خواہ فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کے اس تاریخی قدم سے سرینگر میں رہائش پذیر انتہائی غریب طبقہ کا ایک دیرینہ مطالبہ پورا ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سرینگر میں ہزاروں ایسے کنبے رہائش پذیر ہیں جن کی سالانہ آمد ن ایک لاکھ روپے یا اس سے بھی کم ہے ، اور اب یہ کنبے ’کمزور و پسماندہ طبقہ‘ کی فہرست میں آکر ریزرویشن کا فائدہ اٹھا سکیں گے‘‘۔بخاری نے کہا ہے کہ پچھلے کئی دہائیوں سے پیدا شدہ نا مساعد حالات کے سرینگر شہر کی معیشت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں جس سے کمزور اور غریب طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا اور وہ نا ن شبینہ کے محتاج ہو کر رہ گئے تھے لیکن اب ریاستی حکومت نے انہیں ریزرویشن دے کر معیار زندگی میںبہتر ی لانے کے ساتھ ساتھ اس طبقہ کے نوجوانوں کے روشن مستقبل کیلئے ٹھوس اقدام کیا ہے ۔ وزیر تعلیم نے مزید بتایا کہ سرینگر شہر کی ایک بڑی آبادی جس کا گذر بسر روایتی دستکاریوں وغیرہ پر تھا، نامساعد حالات کی وجہ سے کسمپرسی کا شکار ہو گئے ہیں لیکن کے ریزرویشن ایسے تمام مفلس اور کم آمد ن والے کنبوں کے لئے راحت فراہم کرے گی اور وہ با وقار ڈھنگ سے اپنا روزگار کمانے کے اہل ہو سکیں گے ۔ انہوں نے پہاڑی بولنے والوں کو تین فیصد ریزرویشن دینے کے لئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور سجاد غنی لون کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی کی قیادت والی سرکار نے جموں کشمیر کے پہاڑی طبقہ سے کیا ہوا ایک اور وعدہ پورا کر دیا ہے اور توقع ظاہر کی کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے اٹھائے گئے ان انقلابی اور ٹھوس اقدام کے امن، ترقی و معاشی فروغ میں دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں کئی حکومتوں نے ان اہم معاملات پر زبانی جمع خرچ کیا لیکن اس پر عملدرآمد کرنے کی ہمت کسی نے بھی نہیں کی تاکہ سماج کے اس پسماندہ اور نظر انداز طبقہ کو اوپر اٹھانے کیلئے کوئی قدم اٹھایا جاتا۔