شہری ہلاکتوں پر بٹوت میں غم و غصہ کی لہر

 بٹوت//وادی کشمیر میں تعینات فورسز کی جانب سے سرگرم آزادی پسند بندوق بردار جنگجوئوں کے خلاف جاری آپریشن میں مسلسل و بالخصوص گذشتہ روز پلوامہ میں فورسز کی جانب سے عام شہریوں پرکی گئی راست فائرنگ کے نتیجہ میں7 بے گناہ نہتے شہریوں کی موقع پر موت اور100 کے قریب شہریوں کے شدیدزخمی ہوجانے کے المناک وافسوس ناک واقعہ پر ضلع رام بن کی تحصیل بٹوت کے عوام میں غم و غصے کے ساتھ سخت تشویش کی لہر پیدا ہو گئی ہے۔ وادی کشمیر میں جنگجوئوں کیخلاف آپریشن میں فورس کے ہاتھوں اس طرح عام شہریوں کی ہلاکتیں مہذب ،انصاف پسند،انسانیت پرور سماج کے لئے کسی بھی حالت میں قابل قبو ل عمل نہیں ہوسکتی ہیں، وادی میں آے روز رونما ہو رہے اس طرزکے درد ناک واقعات صدمے سے دوچار کررہے ہیں۔جامع مسجد قدیم سیرت کمیٹی کے صدرشیخ محمد امین نے کہا کہ فورسز کے ہاتھوں اس طرح بے گناہ عام شہریوں کابے دردی سے قتل عام کسی بھی جمہوری سیکولر ریاست کے عوام اور حکومت کے ماتھے پر سیاہ دھبے کے مصداق ہے۔اُنہوں نے کہابظاہر فورسز کی جانب سے اپنے ہی ملک کے عام شہریوں پراندھا دھند راست فائرنگ کے مسلسل واقعات اور اُن کے نتیجہ میں عام بے گناہوں کی ہورہی بڑے پیمانے پر ہلاکتیں وقتی طوراس ملک کے چندسفاک پسند عناصر کے لئے باعث خوشی ومسرت ہو سکتی ہیںمگر ریاست جموں وکشمیراور ہندوستان کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے انسانیت کی بقاء کے حامل مہذب امن وانصاف پسند عوام کے لئے کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہوسکتیں ۔اُنہوں نے کہا کہ کشمیر میں فورسز کے ہاتھو ں رونما ہو رہے ایسے دردناک واقعات کسی بھی لحاظ سے ہندوستان کے لئے باعث کامرانی وکامیابی ثابت نہیںہونگے بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اقوام عالم کی نظروں میں باعث شرمندگی کا سامان وجواز بنیں گے۔ لہذا کشمیر میںایسے افسوس ناک صدمہ خیز حالات کے چلتے ہم ریاستی عوام حکومت ہند سے ملکی افواج کے ہاتھوں ریاست جموں وکشمیر میںرونما ہورہے نسل کشی کے متعارف انسانیت سوز واقعات پر روک لگانے کاپُرزور مطالبہ کرتے ہیں اور ساتھ میں اقوام عالم سے ریاست جموں وکشمیرکے عوام کودرپیش دیر پا مصائب و مسائل اور نتیجہ میں پیدا شدہ مشکلات سے نجات دلانے کی خاطرریاست کے حالات پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی استداء کرتے ہیں۔