شہرسرینگر کی حدوداب 766 مربع کلومیٹر ہوں گی

 جموں//گورنرکے صلاح کار کیول کمار شرما نے کل سول سیکرٹریٹ جموں میں افسران کی ایک میٹنگ طلب کر کے سری نگر ماسٹر پلان کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں فائنانشل کمشنر مکانات و شہری ترقی کے بی اگروال ، ٹاون پلانر کشمیر نذیر احمد ماگر ے اور ٹاون پلانر گلزار احمد بھی موجود تھے۔ صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان ، ڈپٹی کمشنر سری نگر سید عابد رشید شاہ اور وائس چیئرمین سری نگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی سجاد احمد نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میںشرکت کی۔مشیر موصوف نے سری نگر ماسٹر پلان 2035 کے تمام پہلوئوں بشمول ماسٹر پلان کے رویژن 2000-2021 کابھی جائزہ لیا۔ میٹنگ میں ماسٹر پلان کے تحت مجوزہ ماس ٹرانسپورٹ کاری ڈوراور بی آر ٹی راہ داری ، انڈس واٹر ٹرانسپورٹ ، سیاحت ، صحت عامہ اور بلدیاتی سہولیات ، زمین کے استعما ل کے منصوبے ، زمین کا موجودہ استعمال اور دیگر کئی معاملات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ماسٹرپلان کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے مشیر موصوف نے جامع ترقی پر زور دیا اور کہا کہ ماسٹر پلان کے ذریعے شہری آبادی کی ضروریات اور سہولیات کی فراہمی میں توازن پیدا کیاجانا چاہیئے ۔میٹنگ میںبتایا گیا کہ موجودہ ماسٹرپلان میں سری نگر شہر کی مقامی حدود کو موجودہ 416 مربع کلومیٹر سے بڑھا کر 766 مربعد کلومیٹر کیا جارہا ہے جبکہ 2035ء تک سری نگر میٹرو پالیٹین خطے کی 32.50 لاکھ آبادی کو اس کے دائرے میں لایا جاجائے گا۔ میٹنگ میںبتایا گیاکہ ٹاون پلانروں کو شہر کی ثقافت اور تمدن کو تحفظ فراہم کرنے کے چیلنج کا سامنا ہے ۔ مشیر موصوف نے ماحولیات کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے نئے قوانین کی تجویز دینے پر زور دیا۔ میٹنگ میں فلڈ چینلوں کو تحفظ دینے کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ کے کے شرما نے کہا کہ کمیٹی کی جانب سے سامنے آنے والی کسی بھی تجویز پر غور کیا جائے گا۔مشیر موصوف نے ہیرٹیج کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ماسٹر پلان کے تحت دی گئی تجاویز کے بارے میں بھی استفسا ر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماسٹر پلان میں ٹھوس کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے اور سوریج کی سہولیات دستیاب رہیں گی۔ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے تعلق سے صوبائی کمشنر کشمیر نے کہا کہ ایمرجنسی اوپریشن سینٹر کے لئے زمین کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ کے کے شرمانے زمین کے استعمال کے منصوبے کا جائزہ لیتے ہوئے سبزہ زاروں کو تحفظ فراہم کرنے پر زور دیا۔