نیوز ڈیسک
شوپیاں// جموں وکشمیر کے پہاڑی ضلع شوپیاں کے بادی گام علاقے میں سیکورٹی فورسز اور جنگجووں کے مابین جاری تصادم میںمزید 2جنگجو کے مارے جانے کے بعد تعداد 4 ہو گئی ہے۔
ادھر جائے تصادم پر فوجی گاڑی حادثے میں 2فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں اور 5 زخمی بتائے جا رہے ہیں۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جنوبی ضلع شوپیاں کے بادی گام میں جنگجووں کے چھپے ہونے کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز نے جمعرات کی سہ پہہ اس علاقے کو محاصرے میں لے کر انہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے تلاشی کارروائی کا آغاز کیا۔
انہوں نے بتایا کہ جونہی سیکورٹی فورسز کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو خود کو سلامتی عملے کے گھیرے میں پا کر ملی ٹینٹوں نے اندھا دھند گولیاں برسا کر فرار ہونے کی بھر پور سعی کی تاہم حفاظتی عملے کی کارگر حکمت عملی نے ا±نہیں فرار ہونے کا کوئی موقع فراہم نہیں کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔
ترجمان کے مطابق کچھ عرصے تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں 4 جنگجو مارے گئے جن کی شناخت اور تنظیمی وابستگی کے بارے میں جانچ پڑتال شروع کی گئی ہے۔
وہیں دوسری جانب شوپیاں کے کنی پورہ گاوں میں فوجی گاڑی کو حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 2 اہلکاروں کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی جبکہ پانچ شدید طورپر زخمی ہوئے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بادی گام زینہ پورہ شوپیاں میں سیکورٹی فورسز اور جنگجووں کے مابین تصادم شروع ہونے کی اطلاع موصول ہوتے ہی 44 آر آر سے وابستہ فوجی اہلکار سومو میں سوار ہو کر زینہ پورہ کی طرف جا رہے تھے کہ کنی پورہ کے مقام پر گاڑی ا±لٹ گئی جس کے نتیجے میں اس میں سوار سات اہلکار زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز کے اہلکار جائے موقع پر پہنچے اور زخمیوں کو طبی امداد کی خاطر نزدیکی ہسپتال پہنچایا تاہم وہاں پر موجود ڈاکٹروں نے دو فوجیوں کو مردہ قرار دیا۔
مہلوکین کی شناخت حولادار رام اوتار اور سپاہی پون گوتم کے بطور ہوئی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ حادثے میں زخمی ہوئے مزید 2 اہلکاروں کو انتہائی نازک حالت میں بادامی باغ ہسپتال سری نگر منتقل کیا گیا۔