سرینگر//پولیس نے کہا ہے کہ شوپیان مبینہ فرضی جھڑپ میں جاں بحق نوجوانوں کے ڈی این اے نتائج عنقریب سامنے آئیں گے۔ بٹہ مالو جھڑپ کے حوالے سے انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے کہا کہ راجوری ضلع سے تعلق رکھنے والے 3 نوجوانوں، جنہیں فورسز نے 18 جولائی کو شوپیان کے امشی پورہ میں جھڑپ میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا،اور بعد میں ان کے رشتہ دار ں نے تصاویر سے انکی شناخت کی تھی، سے حاصل کردہ نمونوں کے حتمی نتائج ، کچھ دن میں سامنے آجائیںگے۔ دلباغ سنگھ نے کہا’’ اس عمل میں وقت درکار ہوتا ہے، نتائج برآمد ہونے میں تاخیر نہیں ہوتی اور مجھے یقین ہے کہ یہ کچھ دن کی بات ہے جب ڈی این اے نمونوں کے نتائج سامنے آئیں گے ۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مہلوک افراد کے کنبوںکے ساتھ کوئی نا انصافی نہ ہو۔ دلباغ سنگھ نے کہا کہ بٹہ مالو میں پولیس اور سی آر پی ایف نے اطلاع ملنے کے بعد ایک گھر کی گھیرا بندی کی جہاں 3عسکریت پسند چھپے ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا’’انہیں ہتھیار ڈالنے کا موقع دیا گیا لیکن انہوں نے انکار کردیا ۔دلباغ سنگھ نے کہا کہ فائرنگ کے ابتدائی تبادلے میں ایک سی آر پی ایف افسر سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ فورسز نے پیشہ ورانہ انداز میں آپریشن کیا اور تینوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا۔ ’’تاہم ، ایک خاتون کراس فائرنگ میں پھنس گئی،اور وہ جان بحق ہوئی جو بہت بدقسمتی ہے اور ہم سوگوار خاندان سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ رواں سال اب تک 72 کارروائیوں میں 177 جنگجوئوں کو جاں بحق کیا گیا جن میں 22 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ڈی جی پی نے میڈیا نمائندوں پر مبینہ حملوں کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی چیزیں نہیں ہونی چاہئیں۔‘‘تاہم انہوں نے کہا بعض اوقات ، آپریشنوں کے دوران ، ہمارے اہلکاروںمیں غصہ آتا ہے جس کے نتیجے میں ایسے واقعات ہوتے ہیں۔