سرینگر/حکام نے جمعرات کو کہا کہ شمال و جنوب میں جنگجوئوں اور فورسز کے مابین دو الگ الگ معرکہ آرائیوں کے دوران تین جنگجو جاں بحق ہوگئے ہیں۔
پولیس نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں جنگجوئوں اور فورسز کے مابین جو معرکہ آرائی جاری تھی وہ اختتام پذیر ہوگئی ہے اور اس میں فورسز کے ہاتھوں جو تین جنگجو جاں بحق ہوگئے ،اُن کی شناخت ہوگئی ہے۔
پولیس نے جاں بحق جنگجوئوں کی شناخت سجاد کھانڈے،عاقب احمد ڈار اور بشارت احمد میر کے طور کرتے ہوئے کہا کہ یہ تینوں ضلع پلوامہ کے باشندے تھے۔
اس سے قبل شوپیان ضلع کے کیلر علاقے میںآج صبح جنگجوئوں اور فورسز کے مابین معرکہ آرائی کا آغاز ہوا جس کے دوران تین عسکریت پسند مارے گئے۔
یہ معرکہ شوپیان کیلر کے جنگل میں واقع یارون نامی علاقے میں پیش آیا۔
فوجی ترجمان اور پولیس نے معرکہ اور ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تین جنگجوئوں کو جاں بحق کردیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع نے کہا کہ فوج نے یارون جنگل علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشیاں شروع کیں جس کے دوران فورسز اور جنگجوئوں کا آمنا سامنا ہوگیا اور طرفین نے ایک دوسرے پر گولیاں چلائیں۔
ادھرچودہ گھنٹوں کی تلاشی کے بعد شمالی کشمیر کے ہندوارہ میںجنگجوئوں اور فورسز کے مابین گولیوں کا تبادلہ ہوا ہے۔
یہ معرکہ آرائی ہندوارہ میں لنگیٹ کے یارو گائوں میں پیش آگئی۔
مقامی ذرائع کے مطابق وہ صبح ساڑھے سات بجے سے گولیاں چلنے کی آوازیں سن رہے ہیں۔
یاد رہے کہ مذکورہ علاقے کو گذشتہ شام محاصرے میں لیکر تلاشیاں شروع کی گئی تھیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق یہ فوج ، ایس او جی اور سی آر پی ایف کا مشترکہ آپریشن ہے جس کے دوران گذشتہ شام ہی گائوں کے سبھی راستے بند کر دئے گئے تھے۔
دریں اثناء حکام نے گورنمنٹ ڈگری کالیج ہندوارہ اور ہایئر سیکنڈری سکول ہندوارہ کوآج بند رکھنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق یاور گائوں، اُس باباگنڈ گائوں سے محض ایک کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے جہاں رواں ماہ کے آغاز میں ایک معرکہ آرائی کے دوران دو جنگجو، پانچ فورسز اہلکار اور ایک عام شہری جاں بحق ہوئے تھے۔