غلام محمد+غلام نبی رینہ
سرینگر+کنگن+سوپور //محکمہ بجلی کی جانب سے بجلی کٹوتی شیڈول میں کوئی کمی نہ کرنے پر صارفین بجلی نے محکمہ پی ڈی ڈی کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے شہر سرینگر کے ساتھ ساتھ واد ی کے دیگر علاقوں میں بجلی کٹوتی میں اضافہ کیا گیا ہے جس کے باعث صارفین پریشان و حیران ہے ۔ موسم بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ ماہ فروری اختتام ہو نے کو ہے تاہم محکمہ بجلی کی جانب سے بجلی کٹوتی شیڈول میں کوئی کمی نہیں کی گئی ۔ صارفین نے کہا ہے کہ محکمہ بجلی کی جانب سے جو کٹوتی شیڈول ماہ نومبر جاری کیا گیا ہے آج بھی اُسی شیڈول کے مطابق بجلی فراہم کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں بجلی صارفین کو شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے ۔ صارفین نے کہا ہے کہ محکمہ بجلی کی کٹوتی شیڈول میں کوئی نہ کرنا صارفین بجلی کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال کٹوٹی شیڈول میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے جبکہ اس کے برعکس گزشتہ کئی دنوں سے ایک کٹوتی میں اضافہ کیا گیا ہے ۔صارفین کے مطابق بجلی کی ناپیدی کی وجہ سے صارفین کو شدید دشواریاں پیش آرہی ہیں ۔ انہوںنے محکمہ بجلی کے چیف انجینئر اور سیکریٹری بجلی سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کٹوتی شیڈول میں فوری طور پر کمی لائی جائے اور نیا کٹوتی شیڈول جاری کیا جائے ۔ ادھر تاجروں نے کہا ہے کہ بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان کے کاروبار پر کافی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور اگر محکمہ بجلی کٹوتی شیڈول میں کمی نہیں لائے گا تو تاجر برادری کوئی راست اقدام اُٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ پر عائد ہوگی۔ واضح رہے کہ وادی کشمیر میں موسم سرماء شروع ہونے سے پہلے ہی محکمہ بجلی کی جانب سے صارفین کو فراہم کی جانے والی بجلی میں کٹوتی شروع کی جاتی ہے جس کے تحت میٹر والے علاقوں اور غیر میٹر والے علاقوں کیلئے الگ الگ بجلی کی فراہمی اور بجلی کی کٹوتی ہوتی ہے ۔سوپور میںلوگ بجلی کی غیراعلانیہ کٹوتی سے تنگ آچکے ہیںاوران کا کہنا ہے کہ بجلی کی غیراعلانیہ کٹوتی نے ان کی زندگی کو اجیرن بنادیا ہے۔نورباغ سوپور کے فردوس احمدشاہ نے بتایا کہ بجلی کے سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے باوجود قصبے میں بجلی کابار بار چلے جانامعمول بن چکاہے اورلوگوں کو شیڈول کے مطابق بجلی ہی نہیں فراہم ہورہی ہے۔ادفرجان نامی ایک طالبہ نے کہا کہ ہمارے امتحانات قریب آرہے ہیں اور بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ہماری پڑھائی متاثرہورہی ہے۔قصبے کے مختلف علاقوں کے لوگوں نے محکمہ بجلی پرزوردیا کہ قصبے میں بجلی کے ڈھانچے کو مضبوط بنایا جائے تاکہ عام لوگوں کو بجلی کی معقول سپلائی فراہم ہو۔ادھرگنڈ،کلن ،گگن گیر اور ملحقہ دیہات میں بجلی کی آنکھ مچولی سے لوگ اورکاروباری ادارے تنگ آچکے ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بجلی فیس وقت پراداکرنے کے باوجود بھی محکمہ انہیں معقول بجلی فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہواہے۔مقامی لوگوں نے کہا کہ گاندربل ضلع میں چھوٹے بڑے سات بجلی پروجیکٹ ہونے کے باوجودبھی ضلع میں بجلی کابحران ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان علاقوں میں بجلی شیڈول کے مطابق فراہم کی جائے تاکہ لوگوں کی مشکلات کاازالہ ہو۔