شام ہوتے ہی شہر میں مسافر گاڑیاں غائب | لوگوں کا محکمہ ٹرانسپورٹ سے سنگین مسئلے کی طرف توجہ دینے کا مطالبہ

سرینگر// شدید سردیوں کے ان ایام میںشہر سرینگر کے اکثر روٹوں پرمسافر گاڑیاںشام 5بجے سے ہی سڑکوں سے غائب ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ اگر چہ حکومت نے یہ دعویٰ کیاتھا کہ شہر سرینگر میںشام دیر گئے تک ٹرانسپورٹ دستیاب رہے گا لیکن شہر میں اکثر روٹوںپرعام دنوں میںشام 5بجے سے ہی مسافر گاڑیاں سڑکوں سے غائب ہوجاتی ہیں ۔شام کے بعد شہر کی سڑکوں سے مسافر گاڑیاں اس طرح غائب ہوجاتی ہیں جیسے گدھے کے سر سے سینگ، اس صورتحال کا ناجائز فائدشہر کی سڑکوں پر دوڑتے آٹو رکھشاوالے اْٹھاتے ہیں جو پچاس روپے کی جگہ درماندہ اور مجبور مسافروں سے سو روپے طلب کرتے ہیں اور جو کرایہ دن بھر روٹوں پر چلنے والے آٹورکھشا مسافروں سے وصول کرتے ہیں اْس کا دوگنا وہ شام کے بعد مسافروں سے طلب کرتے ہیں۔ کئی مسافروں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ہم مختلف اضلاع میں اپنی روزی روٹی کمانے کی غرض سے جاتے رہتے ہیں لیکن شام کو ہمیں اپنے منزلوں کی اور جانے کیلئے گاڑیاںملتی ہی نہیں ہیں اور ہم مجبورآٹو رکھشائوں میں سفر کرتے ہیں۔ جو ہماری مجبوری کا فائدہ اْٹھا کر ہم سے دوگنی کرایہ وصول کرتے ہیں۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ سرینگر کے کئی روٹوں،جن میں بٹہ وارہ،پانتہ چھوک،بائی پاس،کنی پورہ،کنی ہامہ،رنگریٹ،شالہ ٹینگ ،ہارون ،حضرت بل ،صورہ اور دیگر علاقے شامل ہیں،شام ہوتے ہی گاڑیاں غائب ہوجاتی ہیں،اور مسافروں کو دربدر پھرنا پڑتا ہے۔مسافروں نے شکایت کی ہے کہ جہانگیر چوک سے ہارون تک چلنے والی سومواور تویرا گاڑیاں شام سے قبل ہی سڑکوں سے غائب ہوجاتی ہے ۔ ہارون کے علاوہ لالچوک سے براہ راست ڈلگیٹ نشاط شالیمار جانے والے سومو و دیگر مسافر گاڑیاں بھی مشکل سے ملتی ہے اس کے ساتھ ساتھ گلاب باغ براہ راستہ نوہٹہ ، دارا ہارون ، اور دیگر مضافاتی علاقوں کو جانے والی گاڑیاں بھی شام سے قبل ہی غائب ہوجاتی ہیں۔عوامی حلقوں نے محکمہ ٹرانسپورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سنگین مسلے کی طرف فوری توجہ دے ۔