بلال فرقانی
سرینگر// مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے جموں کشمیر میں مالیبدعنوانی ، پرائیویٹ کمپنی کو ایمپلائز ہیلتھ کیئر انشورنس اسکیم کا ٹھیکہ دینے اور تقریباً 60کروڑ روپے واگذار کرنے کے علاوہ کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پاور پروجیکٹ کا 2200کروڑ روپے کا سیول کام ایک پرائیویٹ فرم کو الاٹ کرنے کے الزامات کی تحقیقات کے سلسلے میںجموں کشمیر کے ایک سینئر آئی اے ایس افسر کے گھر سمیت 14مقامات پرتلاشی کارروائی عمل میں لائی۔سی بی آئی کے ایک بیان کے مطابق پرائیویٹ کمپنیوں وغیرہ کے علاوہ چناب ویلی پروجیکٹس کنسٹرکشن لمیٹیڈ کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر و چیئر مین اور ڈائریکٹروں کیخلاف درج کیسوں کے سلسلے میں 14مقامات پر چھارے مارے گئے۔سی بی آئی بیان میں کہا کہ اس کیس میں جو لوگ ملوث ہیں ان میں چناب ویلی کے سابق چیئر مین سینئر ترین آئی اے ایس افسر نوین چودھری، سابق منیجنگ ڈائریکٹرایم ایس بابو،سابق ڈائریکٹرس ایم کے متلاور ارون کمار مشرا،مسرز پٹیل انجینئرنگ لمیٹیڈ اور دیگر نامعلوم شامل ہیں۔ مرکزی تفتیشی بیورونے مزید بتایا ہے کہ دوسرے کیس میں ٹرینیٹی ری انشورنس بروکرس لمیٹیڈ، مسرز ریلائنس جنرل انشورنس کمپنی لمیٹیڈ، نامعلوم سرکاری ملازمین اور دیگر پرائیوٹ لوگ ملوث ہیں جن کیخلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ایجنسی نے سینئربیورئو کریٹ نوین چودھری سمیت کئی سرکاری افسروں کے گھروں اورنجی کمپنیوںکے دفاتر کی تلاشی بھی لی گئی ۔ سی بی آئی نے جموں و کشمیر حکومت کی درخواست پر ایک پرائیویٹ کمپنی کو جے اینڈ کے ایمپلائز ہیلتھ کیئر انشورنس اسکیم کا ٹھیکہ دینے اورمذکورہ کمپنی کے حق میںسال 2017-18میں60 کروڑ روپے کی رقم واگزارکرنے میں مبینہ بدعنوانی اور سال 2019 میں کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پاور پروجیکٹ کے سول ورکس کے 2200 کروڑروپے مالیت کاٹھیکہ ایک نجی فرم کوالاٹ کرنے کے الزامات پر دو الگ الگ مقدمات درج کئے ہیں۔ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی ٹیموںنے دونوں کیسوںکی چھان بین اورتحقیقات میں تیزی لاتے ہوئے جمعرات کوجموں، سرینگر، دہلی، ممبئی، نوئیڈا(یوپی)، ترویندرم (کیرالہ)، دربھنگہ (بہار) سمیت 14مقامات پر تلاشی کارروائیاں عمل میں لائیں اوراس دوران پرائیویٹ کمپنیاں، اُسوقت کے اعلیٰ حکام اورسرکاری افسروں جن میںچیئرمین، منیجنگ ڈائریکٹر، شامل ہیں ،کے گھروں اوردفاتر میں بھی چھاپے ڈالے اوروہاں تلاشی کارروائی عمل میں لائی۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مرکزی تفتیشی بیورو نے سینئر آئی اے ایس افسر نوین چودھری، پرنسپل سکریٹری زراعت پیداوار اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کے گھر پر چھاپے مارے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے الزام لگایا ہے کہ انہیں دو فائلوں کو منظور کرنے کے لئے300 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی تھی جسے انہوں نے مسترد کر دیا۔ستیہ پال ملک کے الزام کے بعد، جموں و کشمیرحکومت نے سی بی آئی سے ان الزامات کی تحقیقات کے لیے رابطہ کیا تھا کیونکہ یہ معاملہ سابقہ ریاست کے سابق گورنر نے اٹھایا تھا۔