سوپور //شمالی قصبہ سوپور میں سیلو ڈانگر پورہ سڑک کی حالت کھنڈرات میں تبدیل ہونے کے نتیجے میں لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ یہ تین کلومیٹر سڑک ضلع کپوارہ کو سوپور کے علاقہ زینہ گیر سے ملاتی ہے۔ مقامی لوگوں نے محکمہ آر اینڈ بی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس سڑک کو آج تک نظر انداز کیا گیا ہے جس کے باعث اب اس کی حالت اس قدر تباہ ہے کہ معمولی بارشوں کے دوران یہ جھیل کا منظر پیش کرتی ہے جس سے راہگیروںاور ٹرانسپورٹروں کوگوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سڑک پرگہرے کھڈ بننے کی وجہ سے ٹرانسپورٹروں نے اب مسافر گاڑیوں کی سروس بند کردی ہے۔اس سلسلے میں سیلوکے ایک سماجی کارکن مظفر احمد نے بتایا کہ گزشتہ 25 برسوں میں اس سڑک پر صرف ایک بار تار کول بچھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سڑک کی کشادگی اور مرمت کے لئے دو سال قبل کام شروع کیا گیا مگر نامعلوم وجوہات کی بناء پر اس پر کام شروع ہوتے ہی بند کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں متعلقہ محکمہ کو کئی بار آگاہ کیاگیا لیکن وہ آج تک ٹال مٹول سے ہی کام لیتے رہے۔مقامی لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر اور ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس سڑک کو آمدو رفت کے قابل بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں تاکہ لوگوں کے مشکلات کا ازالہ ہو۔ اس ضمن میںآر اینڈ بی سب ڈویژن سوپور کے افسران نے بتایا کہ فنڈس کی کمی کی وجہ سے سڑک پر کام رْکا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی مرمت کا کام شروع کیا جائے گا۔
بوچھو پٹن کی اندورنی سڑکیں خستہ حال
بارہمولہ /فیاض بخاری//شمالی قصبہ پٹن کے بوچھو علاقے کی اندورنی سڑکیں خستہ حال ہوچکی ہیں جس کے نتیجے میں ٹرنسپوٹروں اور مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ طلاب کومشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ علاقے کی سڑکوں کی مرمت پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔ ایک مقامی شہری غلام محمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ان سڑکوں پڑ جگہ جگہ بڑے کھڈ بن چکے ہیں جس کی وجہ سے مسافروں کو سفر کرنے میں مشکلات درپیش آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بار بار یہ معاملہ اعلیٰ افسران کی نوٹس میں لاتے ہیں لیکن اْس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا ہے۔انہوں نے مزیدکہا کہ بارشوں کے دوران یہ سڑکیں جھیل کا منظر پیش کرتی ہیں۔لوگوں نے گورنر انتظامیہ اور محکمہ آر اینڈ بی کے اعلیٰ افسران سے مطالبہ کیا ہے انہیں ان مشکلات سے نجات دلانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔