عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// حکومت نے ہفتہ کے روز محکمہ تعلیم کو سیاسی پروگراموں یا ریلیوں میں شرکت کے لئے طلبا یا عملے کو کوئی ہدایت دینے پر پابندی عائد کردی۔محکمہ اسکول کی جانب سے ایک سرکیولر کے مطابق یہ پابندی حکومت کو مختلف حلقوں سے تنقید کا سامنا کرنے کے بعد اس حکمنامہ کو جاری کیا گیا جس میں پونچھ کے حکام کو آر ایس ایس سے وابستہ اے بی وی پی کی ترنگا ریلی میں شرکت کی ہدایت دی گئی تھی۔سرکیلر پونچھ کے چیف ایجوکیشن آفیسر کی طرف سے جاری کیا گیا، جس نے کئی سکولوں کے سربراہوں کو 40سے 50طلبا اور دو اساتذہ کو ریلی میں بھیجنے کی ہدایت کی تھی۔ پی ڈی پی نے اس سلسلے میں کہا تھا کہ حکومت تعلیم کو “پروپیگنڈے کے آلے” کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔سرکیولر میں تمام افسران بشمول چیف ایجوکیشن آفیسرز، زونل ایجوکیشن آفیسر اور محکمہ اسکول ایجوکیشن کے تحت تمام اسکولوں کے سربراہان کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ طلبا یا عملہ بشمول تمام زمروں کے اساتذہ کو کسی بھی سیاسی پارٹی کے زیر اہتمام کسی بھی سیاسی پروگرام، ریلی وغیرہ میں شرکت کی اجازت نہ دیں اور نہ ہی ہدایت دیں۔یہ سرکیولر جموں و کشمیر کی وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے ایکس پر پوسٹ کیا ہے۔اس نے تمام چیف ایجوکیشن افسران کو ہدایت کی کہ وہ “سختی سے نگرانی” کریں کہ کسی بھی ضلعی اتھارٹی کی طرف سے کوئی اس سرکیولرکے خلاف نہیں ہے۔انہوںنے کہا’’اس طرح کے کسی بھی انحراف کی صورت میںکارروائی کی جائے گی‘‘۔جمعہ کو پی ڈی پی لیڈر وحید پرہ نے وزیر اعلی عمر عبداللہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھاکہ انتخابات سے پہلے وہ اس طرح کے احکامات کی مذمت کرتے تھے، لیکن “یہ واضح تبدیلی” گزشتہ 100 دنوں میں ان کی واحد “نام نہاد کامیابی” ہے۔پی ڈی پی کی التجا مفتی نے بھی جمعہ کو کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ حکومت طلبہ کو اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے زیر اہتمام ترنگا ریلی میں شرکت کے لیے “مجبور” کر رہی ہے۔این سی حکومت کے تحت جموں و کشمیر کے محکمہ تعلیم نے پونچھ بھر میں نجی اور سرکاری اسکولوں کے بچوں کے لیے یہ لازمی قرار دیا ہے کہ وہ آر ایس ایس سے منسلک طلبہ ونگ اے بی وی پی کے ذریعہ منعقدہ ریلی میں شرکت کریں جو مسلم مخالف تعصب کو معمول بناتی ہے۔ نظریاتی تقریبات میں شرکت ناقابل قبول ہے۔