بنگلورو// ملک میں سیاحتی شعبہ کی بحالی کیلئے مرکز اپنا بھرپور تعاون فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے سیاحت و ثقافت جی کشن ریڈی نے کہا کہ کووڈ۔19سے سماج کے مختلف شعبوں کی طرح سیاحتی شعبہ کو بھی زبردست نقصان پہنچ چکا ہے تاہم مرکزی سرکار آنے والے دنوں میں اس شعبہ کی بحالی کیلئے بھر پور تشہیری مہم شروع کررہی ہے۔وزیر موصوف بنگلورو میںجنوبی علاقوں کے وزرائے سیاحت اور ثقافت کی دو روزہ کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔اس کانفرنس میں اطلاعات و نشریات کی وزارت کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن، نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر مملکت بھگوانتھ کھبا اور سیاحت کے وزیر مملکت اجے بھٹ بھی موجود تھے۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے جی کشن ریڈی نے کہا کہ وزیر اعظم کی رہنمائی اور قیادت میں 100 کروڑ ویکسین کی خوراکیں دینے میں صرف 281 دن لگے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کے احیاء کے لیے ویکسینیشن سے بڑا اعتماد بڑھانے والا کوئی نہیں ہو سکتا۔ریڈی نے کہا’’جنوبی ہندوستانی خطے کی سیاحت اور ثقافت کے وزراء کی کانفرنس خطے کے لیے سیاحت کی ترقی کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال اور غور و خوض کرنے کے لیے وزیر اعظم کے کوآپریٹو فیڈرلزم کے خیال کے مطابق ہے، جہاں حکومت ہند اور ریاستی حکومتیں مل کر مسائل کا حل تلاش کرتی ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ وہ حقیقی معنوں میں یہ مانتے ہیں کہ جنوبی خطہ اپنی پیشکشوں میں منفرد ہے اور وزارت نے بنیادی ڈھانچہ، زمینی صلاحیت اور ہنر کو ترقی دینے پر خصوصی زور دیا ہے۔ ریڈی نے مطلع کیا کہ سودیش درشن اسکیم کے تحت، جو تھیم پر مبنی سیاحتی سرکٹس کی مربوط ترقی پر توجہ مرکوز کرتی ہے، وزارت نے جنوبی ریاستوں میں1088کرور روپئے کے 15پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں وزارت خارجہ نے سیاحت کی وزارت کی درخواست پر بیرون ممالک میں 20 سیاحتی افسروں کا تقرر کیا ہے۔ اس سے ہمیں آسٹریلیا، کینیڈا، امریکہ، فرانس، جرمنی اور خلیجی ممالک جیسے ممالک میں ہندوستانی سیاحت کو وسیع پیمانے پر فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہندوستان کا تہذیبی ورثہ ہزاروں سال پرانا ہے اور یہ آزادی کا امرت مہااتسو ان تمام لوگوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا بھی ایک موقع ہے جنہوں نے ہمارے ورثے کے تحفظ کے لیے جدوجہد کی"۔ڈاکٹر ایل مروگن نے سیاحت کے شعبے کی ترقی میں مذہبی اور روحانی سیاحت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا ’’ جیسا کہ ہم آزادی کا امرت مہوتسو منا رہے ہیں یہ ہمارا فرض ہے کہ نوجوان نسلوں کو ان آزادی پسندوں کی یادگار پر جانے اور قوم کی خدمت میں خود کو وقف کرنے کی ترغیب دیں‘‘۔وزیر مملکت برائے سیاحت اور دفاع اجے بھٹ نے کہا’’آج کی بدلتی ہوئی دنیا میں ثقافت اور سیاحت ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔ اگر ثقافت کسی بھی معاشرے کی روح ہے تو سیاحت اس معاشرے کو سمجھنے اور جاننے کا ذریعہ ہے۔ اگر ہماری ثقافت امیر ہے تو سیاحت اس خوشحالی کے اظہار کا ذریعہ ہے۔ اس لیے ثقافت اور سیاحت کو ایک ہی سکے کے دو رخ کے طور پر دیکھنا ضروری ہے۔ جنوبی ہند کے لوگ اس بات کو اچھی طرح سمجھ چکے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہاں سیاحت کے میدان میں اکثر بہت اچھی ترقی ہوئی ہے‘‘۔