کنگن // گگن گیر سونہ مرگ میں پانچ برس سے سکولی عمارت تشنہ تکمیل ہے ۔سکول میں زیر تعلیم تین سو طلاب چھ کمروں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔مقامی لوگوں کے مطابق تحصیل گنڈ کے گگن گیر سونہ مرگ میں 55لاکھ روپئے کی لاگت سے تعمیر کی جارہی سکولی عمارت گذشتہ پانچ برسوں سے تشنہ تکمیل ہے ۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اگر چہ سال 2012میں سکولی عمارت پر کام شروع کیا گیا تاہم گذشتہ تین برس سے عمارت پر نا معلوم وجوہات کی بنا پرکام بند پڑا ہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق سکول میں زیر تعلیم تین سو طلاب چھ کمروں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں جس کے نتیجے میں طلاب کی پڑھائی متاثر ہورہی ہے ۔ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گورنمنٹ ہائی سکول گگن گیر میں محکمہ تعلیم نے کئی برس قبل ایک عمارت تعمیر کی ہے جس میں صرف تین کمرے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ سکول میں طالب علموں کی تعداد بڑجانے سے انہیں اب سی آر پی ایف کیمپ کے متصل جیالوجی اینڈ مائنگ کے کواٹرو ں میں منتقل کیاگیا ہے ۔ذرائع کے مطابق ان سرکاری کواٹروں کی حالت اس قدر بگڑ چکی ہے کہ وہاں بچوںکے ساتھ ساتھ اساتذہ کو بھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ نئی عمارت تعمیر کرنے کے لئے 39لاکھ روپئے پہلے ہی فراہم کئے گئے تھے تاہم اب اس عمارت پر مزید 16لاکھ روپئے ایک ماہ قبل فراہم کئے گئے ہیں ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ ابھی تک عمارت پر دوبارہ کام شروع نہیںکیا گیا ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ عمارت پر جلد از جلد کام شروع کیا جائے تاکہ طالب علموں کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس سلسلے میںکشمیر عظمیٰ نے محکمہ تعلیم کے حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن فون اُٹھانے کی زحمت گوارا نہیں کی گئی۔