اشفاق سعید
سرینگر //جموں وکشمیر میں سڑک حادثات کی روکتھام کیلئے سرکار کے پاس کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں ہے اور یہاں کی سڑکیں خون سے لال ہوتی جا رہی ہیں ۔رواں سال کے3 ماہ گزرے ہیں لیکن حادثات کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے ۔محکمہ ٹریفک کے اعدا دوشمار کے مطابق رواں سال کے جنوری ،فروری اور مارچ میں کٹھوعہ سے کپوارہ تک تین ماہ کے دوران 762سڑک حادثات رونما ہوئے جن میں 92لوگوں کی جان گئی اور 936زخمی ہوئے۔ جموں میں کشمیر کے مقابلے میں زیادہ سڑک حادث رونما ہوئے ہیں۔ کشمیر میں اگرچہ 199سڑک حادثات میں صرف 14لوگوں کی موت ہوئی اور 233زخمی ہوئے وہیں جموں میں 563حادثات کے دوران 78لوگ لقمہ اجل بن گئے اور 703زخمی ہوئے ہیں ۔اعدادوشمار کے مطابق سرینگر میں 46سڑک حادثات کے دوران 4لوگوں کی موت ہوئی اور 51زخمی ہوئے ۔گاندربل میں 12سڑک حادثات کے دوران 1شہری ہلاک اور 13زخمی ہوئے ۔بڈگام میں 13سڑک حادثات میں 15زخمی ہوئے ۔اننت ناگ میں 22سڑک حادثات میں 1کی موت اور 27زخمی ہوئے ۔ کولگام میں 17سڑک حادثات میں 1شہری کی موت ہوئی اور 17زخمی ہوئے۔پلوامہ میں 4سڑک حادثات میں کوئی ہلاکت نہیں ،البتہ 4لوگ زخمی ہوئے ۔شوپیان میں 1سڑک حادثہ میں کوئی ہلاکت نہیں البتہ 1شہری زخمی ہوا ۔اونتی پورہ میں 13سڑک حادثات میں 2ہلاک اور 17زخمی ہوئے ۔ا عدادوشمار کے مطابق بارہمولہ میں 35سڑک حادثات میں 3لوگوں کی جان گئی اور 44زخمی ہوئے ۔بانڈی پورہ میں 4سڑک حادثات میں 5لوگ زخمی ہوئے ۔کپوارہ میں 15سڑک حادثات کے دوران 16لوگ زخمی ہوئے۔سوپور میں 16سڑک حادثات میں 2لوگوں کی موت ہوئی اور 23زخمی ہوئے ۔جموںشہر میں سب سے زیادہ سڑک حادثات رونما ہوئے جس دوران 181 حادثات کے دوران 16لوگوں کی موت ہوئی اور 218زخمی ہوئے ۔سانبہ میں 53سڑک حادثات کے دوران 7لوگوں کی موت اور 55زخمی ہوئے ۔کٹھوعہ میں 73سڑک حادثات میں 18لوگوں کی موت اور 86زخمی ہوئے ۔اودھمپور میں 67سڑک حادثات کے دوران 10لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 101زخمی ہوئے ۔ریاسی ضلع میں 27سڑک حادثات میں 2لوگوں کی موت ہوئی اور 41زخمی ہوئے ۔ڈوڈہ میں 30سڑک حادثات میں 2لوگوں کی موت ہوئی اور 35زخمی ہوئے ۔کشتواڑ میں 15سڑک حادثات کے دوران 6لوگوں کی مو ت اور 27زخمی ہوئے ۔رام بن میں 40سڑک حادثات کے دوران 7لوگوں کی موت اور 40زخمی ہوئے ۔ پونچھ میں 21سڑک حادثات کے دوران 2لوگوں کی موت اور 39زخمی ہوئے ۔راجوری میں 55سڑک حادثات کے دوران 8لوگوں کی موت اور 60زخمی ہوئے ۔ٹریفک حکام کا کہنا ہے کہ ٹریفک حادثات میں اضافے کاایک اہم سبب ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کااستعمال بھی ہے۔تیزرفتاری ، ایک دوسرے پہ سبقت لینے کی جلدبازی میںغلط ڈرائیونگ حادثے کی وجہ بھی بنتے ہیں۔سنجیدہ فکر طبقہ کا کہنا ہے کہ محکمہ ٹریفک صرف رینو جمع کرنے کے چکر میں ہے اور شہروں میں ٹریفک کا نظام بد سے بدتر ہے یہاں حفاظتی ڈرائیونگ کیلئے جانکاری پروگرام ہونے چاہئے تھے، لیکن ایسا نہیں ہے ۔