شیخ ولی محمد
نئی قومی تعلیمی پالسی کے مطابق حال ہی میں سٹیٹ کونسل آف ایجوکیشن ریسرچ اینڈ ٹرائینگس(SCERT)نے رواں ایجوکیشن سیشن2023-24کیلئے نیا اکیڈمک کلینڈر اور سیلبس مرتب کر کے اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا ۔ اس نئے سیلبس کا مدعاء و مقصد یہی ہے کہ بچوں میں ہمہ جہت نشو نماء کیلئے مختلف قسم کی سرگرمیاں انجام دی جائیں ۔ پرانے اور روایتی سسٹم میں صرف کتاب اور کلاس روم کو توجہ کا مرکز بنایا جاتا تھا تو نتیجہ یہ نکلتا تھاکہ بچے کتابوں کے کیڑے بن کر تو نمبرات کی بڑی تعداد حاصل کر لیتے تھے تاہم انہیں کتاب اور کلاس روم سے باہر عملی دنیا کی خبرنہیں ہوتی ۔ اگر ہمارے ایجوکیشن سسٹم میں SCERTکے نئے سیلبس پر عمل کیا جائے تو کافی حد تک بچوں میں مختلف قسم کی صلاحیتیں جیسے تعلیمی ، اخلاقی ، سماجی ، جسمانی ، قائدانہ ، نظم و ضبط وغیرہ پیدا ہوجائیں گی ۔ سیلبس یا نصاب کا ایک اہم حصہ یہ ہے کہ سکولوں میں ہم نصابی سرگرمیاں Co-Curricular Activitiesانجام دی جائیں جن کے حوالے سے ہر مضمون کے لئے 20فیصد نمبرات مختص کیے گئے ہیں ۔ اس سلسلے میں یہاں پر ایک مفید اور معاون سرگرمی ’’ سٹوڈنٹس نیوز پیپر ‘‘ کا تذکرہ کیا جاتا ہے :
سٹوڈنٹس نیوز پیپر روزانہ ، ہفتہ وار ، ماہانہ یا سالانہ بنیاد پر تیار کیا جاسکتا ہے۔ اگر ماہانہ بنیاد پر سکولی سطح پر استادوں کی نگرانی میں بچے اپنا نیوز پیپر تیار کریں تو اس کے خاطرخواہ نتائج نکل سکتے ہیں ۔اس سرگرمی کو عملی شکل دینے کے لئے کئی ساری بنیادی لوازمات کوذہن میں رکھنا ضروری ہے ۔
نیوز پیپرکا نام : سکول کے بچوں کو مختلف گروپس یا کلاس میں تقسیم کیا جائے ۔ ہر گروپ میں 10سے 20بچے ہوں گئے۔ ہر گروپ کا ایک لیڈر اور معاون لیڈر ہوگا ۔ جسے ایڈیٹر یا سب ایڈیٹر کا نام دیا جائے گا۔ باقی دیگر بچے اس نیوز پیپر کے رپوٹر /کالم نویس ہونگے ۔بچے اپنے مقامی ماحول یا حالات کے مطابق اپنے نیوز پیپر کا نام رکھ سکتے ہیں ۔ جیسے چنار، سیب ، زعفران ، جہلم، سندھ ، ولر ، ڈل وغیرہ وغیرہ ۔
نیوز پیپر کا فارمیٹ : نیوز پیپر کومنظر عام پر لانے کیلئے کسی پر نٹنگ پریس کی ضرورت نہیں ۔ بچوں پر مشتمل گروپ دو چار ڈرائینگ شیٹس خود اپنے گھر سے لائیں گے اور یہی ڈرائنگ شیٹس اخبار کا نیوز پرنٹ ہوگا ۔ ان ہی شیٹوں پر اخباری مواد ترتیب دیا جائے گا ۔ جب اخبار کا ٹائٹل فائنل ہوجائے تو بچوں میں جسکی ڈرائنگ اور آرٹ اچھی ہو تو وہ اس ٹائٹیل کو ہمیشہ کیلئے مرتب کرے ۔ دوسرے مہینے میں نیوز پیپر کا جب نیا ایڈیشن نکلے گا تو اس کا ٹائٹل پہلے جیسے شمارے کا ہونا ضروری ہے ۔ تاکہ یہی ٹائٹل اس کلاس یا گروپ یا ہائوس کی شناخت بن سکے ۔
اخباری مواد : اب جب اخبار کا ٹائٹل بھی مقرر ہوا ،اس کیلئے سٹاف طلبہ کا گروپ اور نگران ٹیم ،جو اساتذہ پر مشتمل ہوگی، تو سکولی نیوز پیپر پر کونسا مواد تحریر کیاجائے گا ؟ اس کیلئے استاد اور شاگر اگر تھوڑا اپنے دماغ پر دباؤ ڈالیں گے تو سکول کا ادارہ بذات خود ایک کھلی کتاب ہے ۔اس کتاب سے جڑے ہوئے اسباق اور اوراق کو ذیلی عنوان کے تحت ہم اخبار پر لکھ سکتے ہیں ۔ ان ذیلی عنوانات میں کچھ اس طرح ہوسکتے ہیں ۔ اگر ہم کسی مہینے کے آغاز میں سکول نیوز پیپر نکالیں گے تو ماہ رفتہ کی کاروائیوں اور سرگرمیوں کا خلاصہ اس کا حصہ بن سکتے ہیں ۔ جیسے گذشتہ ماہ میں بچوں اور استاتذہ کی حاضری ، نصابی کتب کا احاطہ ، امتحانات اور سرگرمیوں کا تذکرہ ، ان میں بچوںکا کارکردگی ، کھیل کود کے مختلف سطحوں پر مقابلوں کی صورت حال ،انعامات اور ایوارڈس کی تقسیم کاری ، محکمہ تعلیم کی طرف سے عہدیداروں کا سکول معائینہ ۔ محکمہ صحت کی طرف سے منعقد کیے گئے کسی طبی کیمپ کی روداد ۔ سکول میں ماہ گذشتہ کے دوران منعقد ہوئی تقاریب کی تفصیل۔ اگر بچے سکول سے باہر کسی سیر ، ایکسکرشن ، تعلیمی یا صنعتی دورے پر گئے ہوں گے تو اس کی رپورٹ اخبار کا حصہ بن سکتی ہے ۔ اس کے علاوہ مستقل فیچرس جیسے مضامین، نظمیں /شعر و شاعری ، کہانیاں ، ڈراما ، سائنس نامہ ، صحت نامہ ، ننھے فنکار کے تحت مصوری / پینٹنگ ، ڈاک خانہ کے تحت بچوں کے مختصر خطوط ، انٹریو کے تحت کسی استاد یا مقامی ڈاکٹر ، تجارت پیشہ ، انجینئر یا کسی اور پیشہ ورکا انٹریو ، کوئز پروگرام کے تحت سوالات و جوابات ،طنز و مزاج یا ہنسی مذاق کے تحت Jokes، پیغامات کے تحت محکمہ تعلیم کے کسی ذمہ دار یاسکول سربراہ کی Message، مسائل کے تحت سکول میں بنیادی ڈھانچہ یا سٹاف کی کمی ، کسی خاص مضمون کیلئے استاد کی فوری تعیناتی کی ضرورت ،سکول یا اس کے اردگرد صفائی کا مسئلہ ، خبرنامہ کالم میں مقامی یا دیگر نوعیت کی خبری ، موسمی حالات ، ریڈ یو ، ٹی وی ،سوشل میڈیا کی تازہ ترین خبرین اور تعلیمی نوعیت کے رپورٹس سکولی اخبار کی زینت بن سکتے ہیں ۔
مختلف حصوں میں مواد کی تقسیم : چونکہ اخبار کے پیپر کا سائز بڑا ہوتا ہے ۔ لہٰذا ہمیں مختلف عنوانات کے تحت اخبار کو کئی کالموں یا حصوں میں تقسیم کرنا ہوگا۔ کسی مضمون یا رپورٹ کا عنوان موٹے حروف سے لکھنا پڑے گا تو وہ اس کی شہ سرخی (Headline)اور دیگر ذیلی سرخیاں بن جائیں گی ۔ جیسے اگر سکول نے کسی سپورٹس مقابلے میں جیت حاصل کی ہو تو یہ اخبار کی سُرخی بن سکتی ہے۔ استادوں کی نگرانی میں بچے پہلے مرحلے پر زیر نظر شمارے کا پھیلا ہوا مواد اپنی اپنی جگہ الگ الگ کاغذوں پرا پنے اپنے رپوٹس/کالموں کی شکل میں تحریر کرنے کی مشق کر سکتے ہیں اور بعد میں اس کی تصحیح کر کے دوسرے مرحلے پر عملی طور پر اخبار پر لکھ سکتے ہیں ۔ کسی مسلے یا کہانی اور واقعہ کو بچے کا رٹون اور کامکس کے ذریعے بھی بیان کرسکتے ہیں جو موجودہ دور میں نہایت ہی موثر ہے ۔ دلکش مصوری پینٹنگ اور ڈرائنگ کے ذریعے سٹوڈنٹس نیو ز پیپر کی دلچسپی میں اضافہ کر سکتے ہیں ۔ اشتہارا ت جیسے داخلہ نوٹس ، یوم والدین کا اعلان ، اسناد تقسیم کاری کی تقریب وغیرہ اس اخبار کا حصہ بن سکتے ہیں ۔
زبان کا استعمال : بچوں میں بہت سی زبانیں سیکھنے اور سمجھنے کیلئے سکولی اخبار کو کثیر السانی زبان میں شائع کرنا بہتر ہوگا ۔ آپ بیک وقت انگریزی ، اردو ، کشمیری ، ہندی زبانوں میں اخبار کا مواد تحریر کرسکتے ہیں ۔ اگر کوئی صفحہ انگریزی کیلئے مخصوص ہوگا تو دوسرا حصہ دوسری زبان کیلئے ۔ اگر آپ کے سکول میں کمپوٹر اور پر نٹر کی سہولیت میسر ہے تو آپ اخبار کا مواد اس کے ذریعے پرنٹ کرسکتے ہیں اور بعد میں اخبار کےFormat پر چسپان کرسکتے ہیں ۔
سالانہ میگزین یا خبر نامہ : ماہانہ یا ہفتہ وار سٹوڈنٹس نیوز پیپرتعلمی سیشن کے اختتام پر سالانہ میگزین یا نیوز لیٹرAnnual School Magzine / News Letter کا مواد بھی بن سکتا ہے۔ سال بھر کے شماروں میں سکول سے جڑے ہوئے پروگرام اور دیگر نصابی یاہم نصابی سرگر میوں کو اختصار کے ساتھ ہم سالانہ میگزین میںشائع کرسکتے ہیں ۔ان کی روداد اور تصاویر میگزین کی زینت بن سکتے ہیں ۔
اخبارکی نمائش : سکول میں مختلف گروپس/ ہائوس/کلب نے جب اپنا اپنا اخبار تیار کیا ہو تو ان سارے اخباروں کی نمائش ایک منظم انداز میں ہونی چاہئے ۔ تاکہ سارے بچے ایک دوسرے کے اخبار کا مطالعہ اور مشاہدہ کرسکیں۔ اگر ممکن ہو تو اس موقعہ پر باہر سے کسی مہمان کو دعوت دی جائے تاکہ بچوں کی حوصلہ افزائی ہوسکے ۔ اس نمائش میں مختلف بنیادوں پر اخبارات کے درمیان مقابلہ بھی کیا جاسکتا ہے ۔ اور اس کا تجزیہ کر کے ان کی گریڈنگ کی جاسکتی ہے ۔
سٹوڈنٹس نیوز پیر کے فائدے : اس ہم نصابی سرگرمی کو انجام دینے کیلئے کسی بڑے بجٹ کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس سرگرمی کو ہم کم سے کم یا صرف سرمایہ کاری کہہ سکتے ہیں ۔نیوز پیپر کی اس سرگرمی کو انجام دینے سے بچوں میں چھپی ہوئی صلاحتیں باہر آجاتی ہیں اور ان صلاحیتوں میں نکھار پیدا ہوتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے ہر بچے میں کوئی نہ کوئی صلاحیت و دیعت کی ہے ۔ کسی بچے میں تقریر کی صلاحیت ہوتو دوسرے میں تحریر ۔ کوئی سپورٹس کی طرف مائل ہوتا ہے تو کوئی مصوری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہے ۔ کسی کو جنرل نالج میں دلچسپی ہوتی ہے تو کسی کو کہانی بنانے اور سنانے کا فن ہوتا ہے ۔ کسی کا ذہن شعر و شاعری کی طرف ہوتا ہے ۔تو کوئی سائنسی کا رناموں سے متاثر ہو تاہے۔ جب اخبار کے ذریعہ بچوں کو اپنی صلاحتیں دکھانے کا موقعہ ملتا ہے تو اس سے ان کی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے ۔ ہر ایک کی صلاحیت کو اگر واقعی مناسب جگہ دی جائے تو اس کے لئے سٹوڈنٹس نیوز پیپر جیسا پلیٹ فارم سے بہتر جگہ کوئی نہیں ہے ۔ساتھ ساتھ یہ اخبارات تعلیمی ادارے کی تاریخ اور دستاویز بن سکتے ہیں ۔
رابطہ۔[email protected]