مفتی رفیق احمد
آج کل سوشل میڈیا پر ٹماٹر کی قیمتوں کی اُچھال کو لیکر ایک سے ایک طنز و مزاح سے بھرے ویڈیوز وائرل ہورہے ہیں۔ ویڈیوز دیکھ کر جہاں ہنسی آرہی ہے وہیں ایک طرف ٹماٹر کی اضافی قیمت سن کر بے ساختہ آنکھیں اشکبار ہو رہی ہیں۔ ایک وقت ایسا بھی تھا کہ ٹماٹر کی قیمتوں کی بھاری گراوٹ کی وجہ سے کسان شاہراہ عام پر ٹماٹر کو پھینک کر احتجاج اور اپنے غم وغصے کا اظہار کر رہے تھے۔ آج اس کے برعکس کسان جہاں ایک طرف موسلادھار بارش کی وجہ فصل خراب ہونے سے پریشان ہے تو وہیںدوسری طرف سبزیوں اور ٹماٹر کی قیمت کے اضافہ کی وجہ سے تھوڑی سے راحت محسوس کررہے ہیں۔ لیکن ہندوستان کی عوام الناس اچانک ٹماٹر کی قیمت کی زبردست اُچھال کی وجہ سے کافی حیران وبدحواس نظر آرہے ہیں۔ بدحواسی !ہاں بد حواسی ایسی کہ سبزیوں کی آسمان چھوتی قیمتوں کو سُن کر ہی لوگوں کے سر چکرانے لگتے ہیں، پھر بد حواسی کے عالم میں یہ سوچنے پر مجبورہوجاتے ہیں کہ ٹماٹر لیں یا نہ لیں۔ اگر لینگے تو گھر کی باقی اشیاء ضروری لے ہی نہیں سکتے اور نہیں لینگے تو گھر میں بیگم سالن نہیں بنائے گی۔ پھرسراپا احتجاج بن کر اس فقیر پر برس پڑے گی۔ اسی کیفیت کو اردو میں بدحواسی سے تعبیر کرتے ہیں۔ الغرض عوام سبزیوں خصوصاًٹماٹر کی قیمت کے اس اُچھال کی وجہ سے بوکھلاہٹ میں مبتلا ہوئےہیں۔ کریں تو کیا کریں؟ اسی بیچ میں کرناٹک کے کئی علاقوں میں ٹماٹر چوری کے واردات بھی رونما ہوئے ہیں۔ کہیں کسان پریشان تو کہیں سبزی فروش کی نیند حرام ہوگئی ہے۔ لوگ ٹماٹر کی قیمت کی وجہ سے چوری کرنے پر بھی مجبور ہو گئے ہیں۔ اگر حالات ایسے ہی رہے تو ٹماٹر کے لیے قتل کے واردات بھی ہو سکتے ہیں خدا حفاظت فرمائے۔
اب تھوڑا ٹماٹر کا تعارف بھی سن لیجئے کہ ٹماٹر کون ہے؟سر پر سبز تاج اور لال نظر آنے والا ایک قیمتی انمول ذائقہ دار ،کبھی میٹھا کبھی کھٹا، سبزیوں کا راجہ مہاراجہ ہے ٹماٹر۔ اب وہ صرف دُور ہی سے بھلا معلوم ہورہا ہے۔ کبھی یہ ٹماٹر منڈی کی شان ہوا کرتا تھا۔ پکوان کی لازمی شئے سمجھے جانے والے ٹماٹر کی قیمت میں چند دنوں میں ہوئے بتدریج اضافہ سے عام آدمی کا سر چکرانے لگا ہے اور ایک کلو ٹماٹر کی خریداری نہ صرف جیب پر بھاری بوجھ بن گئی ہے بلکہ اس کے ماہانہ بجٹ پر بھی اثر انداز ہورہی ہے۔ بازاروں اور ٹھیلہ بنڈیوں پر کبھی ٹماٹر سجائے جاتے تھے اور خریداروں کا ہجوم ان بنڈیوں اور بازاروں میں ٹماٹر کی خریداری کرتا ہوا دیکھا جاتا تھا ،وہ ہجوم ابھی بکھرگیا اور دور ہی دور سے دیکھ کر سلامی پیش کرکے نم آنکھوں کے ساتھ رخصت ہورہا ہے ۔ اب عالم یہ ہے کہ سونے کی دکان میں بھی ٹماٹر سجائے جارہے ہیں۔ اسی وجہ سے سوشل میڈیا کے صارفین یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ مسٹر موجودہ حکمران کے اچھے دن آئے یا نہ آئے لیکن ٹماٹر کے اچھے دن ضرور آگئے ہیں۔ جس طرح یہ ٹماٹر کے لیے اچھے د ن ہیں، ایسے ہی ہم غریبوں کے لیے بُرے دن ضرور ہیں۔ یہاں پہلے ہی عوام بے روزگاری اور بڑھتی قیمت اور مہنگی زندگی سے پریشان ہو کر خودکشی کررہی ہے۔ شائداس بارے میں حکومت کے پاس کوئی یوجنا ہی نہیں ہے۔اگر ہے تو تا حال نابود ہے۔
اب ذرا ہندوستان کے مختلف ریاستوں میں ٹماٹر کی قیمتوں کا جائزہ لیتے ہیں۔ ہندوستان کی راجدھانی دہلی،این سی آر میں ٹماٹر کی قیمت 120 سے 160 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ ایشیا کی سب سے بڑی پھل اور سبزی منڈی آزاد پور میں بدھ کو ٹماٹر کی قیمت70-120 روپے تک ہے۔ شہر حیدرآباد کے علاوہ تلنگانہ کے دیگر مقامات پر کافی اضافہ ہوگیا ہے۔ ٹماٹر کی قیمت میں 3 گنا سے بھی زائد اضافہ ہوگیا ہے۔ ٹماٹر کی قیمت اب بڑھ کر 100 تا 110 روپئے فی کلو ہوگئی ہے۔ ریاست کرناٹک میں 100سے 170 تک ٹماٹر بیجے جارہے ہیں۔ ہر ضلع میںالگ الگ قیمت کہیں دس روپیہ زیادہ تو کہیں دس روپیہ کم۔ شہرِ کولار جو ٹماٹر کا مرکز کہلاتا ہے۔یہاں ٹماٹر کی قیمت 120 روپیہ فی کلو۔ یہ اجمالی خاکہ اور اجمالی جائزہ ہے اگر صحیح طور پر جائزہ لیا جائے تو ہمارے سامنے پورے ملک کی تصویر اُبھر کر آجائے گی۔لیکن اس مہنگائی کے دور میں بھی تامل ناڈو سرکار ،مفادات عامہ کے مد نظر رکھتے ہوئے سرکاری فرمان کے مطابق ٹماٹر کو کم قیمت میں عوام تک پہنچا رہی ہے۔ ٹماٹر کی بڑھتی ہوئی قیمت کو پورا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے، تمل ناڈو حکومت نے منگل کو 60 روپے فی کلو میں فروخت کا آغاز کیا، اور یہ پہل قابلِ ستائش ہی نہیں بلکہ دیگر ریاستوں کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت کے لیے بھی قابل تقلید ہے، تاکہ عوام راحت محسوس کریں اور اس بڑھتی ہوئی مہنگائی سے جھٹکارا حاصل کریں۔ صرف ٹماٹر ہی نہیں ہری مرچ، لہسن، دھنیا اور ادرک کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں اور یہ 150 سے 200 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہیں۔ یہ سب ہماری شامت کہئے یا اچھے دن۔اخیر میں ہم جملہ قارئین سے اپیل کرتے ہیں کہ دعا کریں کہ سبزیوں کی قیمت کم ہو اور غریب بھی بآسانی زندگی گزار سکے۔ رب قدیر بھارت اور باشندگان ہند کی حفاظت فرمائے اور مہنگائی سے ہمیںچھٹکارا نصیب فرمائے۔ آمین