شوکت حمید
سونہ مرگ// وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں سے کئے گئے وعدوں کو پورا کریں گے اور صحیح وقت پر صحیح چیزیں ہوں گی۔مودی یہاں دفاعی لحاظ سے اہم زیڈ موڑ(سونہ مرگ )ٹنل کا افتتاح کرنے کے بعد ایک جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور مرکزی وزرا نتن گڈکری اور ڈاکٹر جتندر سنگھ وزیر اعظم کے ساتھ تھے۔ یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ 6.5 کلومیٹر طویل اس ٹنل پر کام، ایک تذویراتی پروجیکٹ کا حصہ ہے اور وادی کشمیر اور لداخ خطے کے درمیان سال بھر کے رابطے کو یقینی بنانے کی جانب پہلا قدم ہے۔ اب زیڈموڑسرنگ کو کھولنے سے سری نگر اور گاندربل ضلع کے مشہور سیاحتی مقام سونہ مرگ کے درمیان ہمہ موسمی رابطہ فراہم ہوگا۔ زیڈ موڑ ٹنل جو کہ 6.5 کلومیٹر طویل ہے سیاحتی مقام سونہ مرگ کو 5کلومیٹر اپروچ روڈ کے ساتھ جوڑے گی جس کی لاگت 2700 کروڑ ہے۔ یہ ایک دو طرفہ سرنگ ہے ۔
مودی کا وعدہ
وزیراعظم مودی نے عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں سے کئے گئے وعدوں کو پورا کریں گے اور صحیح وقت پر صحیح چیزیں ہوں گی۔ان کا یہ تبصرہ اس وقت آیا جب وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اسی تقریب میں اپنی تقریر کے دوران جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔مودی نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے مطالبے کا ذکر کیے بغیر کہا”آپ کو یقین کرنا ہوگا کہ یہ مودی ہیں اور وہ اپنے وعدے پورے کرتے ہیں، ہر چیز کا صحیح وقت ہوتا ہے اور صحیح وقت پر صحیح چیزیں ہوں گی‘‘ ۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر ملک کا تاج ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ یہ خوبصورت اور خوشحال ہو۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امن کا ماحول ہے اور ہم نے اس کا اثر سیاحت پر دیکھا ہے، کشمیر آج ترقی کی نئی داستان لکھ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر کو جلد ہی ٹرین کے ذریعے جوڑ دیا جائے گا اور اس کو لے کر لوگوں میں جوش و خروش پایا جاتا ہے۔مودی نے ان سات لوگوں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا جو گزشتہ سال اکتوبر میں یہاں زیڈ مورہ سرنگ کے قریب ملی ٹینٹ حملے میں مارے گئے تھے۔
معائنہ
پروجیکٹ کا افتتاح کرنے کے بعد، وزیر اعظم ٹنل کے اندر گئے اور پروجیکٹ کے عہدیداروں سے بات چیت کی۔ انہوں نے تعمیراتی کارکنوں سے بھی ملاقات کی جنہوں نے سرنگ کو مکمل کرنے کے لیے سخت حالات کے درمیان محتاط انداز میں کام کیا۔گزشتہ سال ستمبر-اکتوبر میں اسمبلی انتخابات کے بعد مودی کا جموں و کشمیر کا یہ پہلا دورہ ہے۔
ترقی کا نیا باب
مودی نے کہاکہ 21ویں صدی کا جموں و کشمیر، ترقی کے ایک نئے باب کو لکھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خطہ ماضی کے مشکل دنوں کو پیچھے چھوڑ کر “زمین پر جنت” کے طور پر اپنی شناخت دوبارہ حاصل کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ لوگ اب رات کو بھی لال چوک پر آئس کریم سے لطف اندوز ہوتے ہیں، اور علاقہ رواں دواں ہے۔ انہوں نے پولو ویو مارکیٹ کو ایک نئے رہائش گاہ میں تبدیل کرنے کے لیے مقامی فنکاروں کی تعریف کی، جہاں موسیقاروں، فنکاروں، اور گلوکاروں نے کثرت سے پرفارم کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سری نگر میں لوگ اب آرام سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ سنیما ہالوں میں فلمیں دیکھتے ہیں اور آسانی سے خریداری کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسی اہم تبدیلیاں اکیلے حکومت کے ذریعے حاصل نہیں کی جا سکتی ہیں اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو جمہوریت کو مضبوط کرنے اور اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کا سہرا دیا۔
نوجوان
جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے روشن مستقبل کو اجاگر کرتے ہوئے اور کھیلوں میں بے شمار مواقع پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے چند ماہ قبل سری نگر میں منعقد ہونے والی پہلی بین الاقوامی میراتھن پرتبصرہ کیا، جس نے دیکھنے والوں کے لیے بے پناہ خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے دہلی میں ایک میٹنگ کے دوران وزیر اعلی کے میراتھن میں حصہ لینے کے وائرل ویڈیو اور اس کے بارے میں ان کی پرجوش گفتگو کو بھی یاد کیا۔
سرنگوں کا مرکز
مودی نے کہاکہ ہمارا جموں و کشمیر سرنگوں، پلوں اور روپ وے کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہاں دنیا کی بلند ترین سرنگ، ریل روڈ پل اور ریل لائنیں تعمیر کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہاں دنیا کی بلند ترین سرنگ بنائی جا رہی ہے۔ دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل یہاں بنایا جا رہا ہے۔ دنیا کی بلند ترین ریل لائنیں یہاں بن رہی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ چناب پل کی شاندار انجینئرنگ دیکھ کر دنیا حیران ہے۔
پرانا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ وہ یہاں ‘سیوک’ کے طور پر آئے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا’’آج میں یہاں تمہارے درمیان سیوک بن کر آیا ہوں، کچھ دن پہلے مجھے جموں میں آپ کے اپنے ریلوے ڈویژن کا سنگ بنیاد رکھنے کا موقع ملا، یہ تمہارا بہت پرانا مطالبہ تھا، آج مجھے سونہ مرگ ٹنل کو ملک کے حوالے کرنے کا موقع ملا ہے،ایک اور طویل مانگ پوری ہو گئی ہے، یہ مودی ہے، وعدہ کرتا ہے تو نبھاتا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ، جب میں سونہ مرگ ٹنل کے بارے میں بات کرتا ہوں تو اس سے کرگل اور لیہہ کے لوگوں کی زندگی میں آسانی ہوگی۔یہ سرنگ جموں و کشمیر اورلداخ کے لوگوں کی مشکلات کو کم کرے گی” ۔
یادیں
وزیراعظم مودی نے اپنے پرانے دنوں کی یاد تازہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی کارکن کے طور پر وادی کشمیر آتے تھے اور گھنٹوں پیدل چل کر کئی کلومیٹر کا سفر کرتے تھے۔انہوں نے کہا ’’دو دن پہلے ہمارے سی ایم نے کچھ تصاویر شیئر کی ہیں، ان تصویروں کو دیکھ کر میں آپ لوگوں کے درمیان آنے کے لیے پرجوش ہوں، جب میں بی جے پی کارکن کے طور پر کام کرتا تھا تو مجھے اکثر آنا پڑتا تھا، میں نے یہاں کافی وقت گزارا ہے، چاہے سونہ مرگ، گلمرگ، بارہمولہ یا گاندربل۔ ہم گھنٹوں پیدل کئی کلومیٹر سفر کرتے تھے اور اس وقت بھی برف باری بہت زیادہ ہوتی تھی۔ لیکن جموں و کشمیر کے لوگوں کی گرمی ایسی ہے کہ ہمیں سردی محسوس نہیں ہوئی‘‘۔
خاص دن
آج ایک بہت ہی خاص دن ہے، کیونکہ ریاست کا ہر گوشہ تہوار کے موڈ میں ہے، آج سے پریاگ راج میں مہا کمبھ شروع ہو گیا ہے، کروڑوں لوگ مقدس غسل کے لیے آئے ہیں، پورا ہندوستان لوہڑی، مکر سنکرانتی، پونگل، ماگھ بیہو منا رہا ہے۔ میں سب کی کامیابی کی خواہش کرتا ہوں‘‘۔
چلہ کلان
اس موسم کو وادی میں چِلہ کلاں کہنے پر روشنی ڈالتے ہوئے مودی نے کہا’’سال کا یہ وقت یہاں وادی میں چلہ کلاں کا ہے۔ یہ موسم سونہ مرگ جیسے سیاحتی مقامات کے لیے نئے مواقع لے کر آتا ہے۔ ملک بھر سے سیاح یہاں آتے ہیں۔ اس ٹنل کا کام دراصل 2015میں اس وقت شروع ہوا تھا جب ہماری پارٹی حکومت میں آئی تھی۔ مجھے خوشی ہے کہ یہ سرنگ ہماری حکومت میں مکمل ہوئی۔ یہ سرنگ سونہ مرگ میں سیاحت کے مختلف مواقع فراہم کرے گی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ نئی افتتاحی سونہ مرگ سرنگ سونہ مرگ کو سال بھر کی منزل میں تبدیل کرکے سیاحت کو فروغ دے گی، موسم سرما کی سیاحت، ایڈونچر اسپورٹس اور مقامی ذریعہ معاش کو فروغ دے گی۔زوجیلا ٹنل کے ساتھ، جو 2028 تک مکمل ہونے والی ہے، یہ راستے کی لمبائی 49 کلومیٹر سے کم کر کے 43 کلومیٹر کر دے گی اور گاڑیوں کی رفتار کو 30 کلومیٹر فی گھنٹہ سے بڑھا کر 70کلومیٹر فی گھنٹہ کر دے گی، جس سے سری نگر وادی اور لداخ کے درمیان بغیر کسی رکاوٹ کے قومی شاہراہ ۔1رابطے کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ بہتر رابطہ دفاعی صلاحیتوں کو فروغ دے گا۔
ریلوے
انہوں نے کہا ’’اب کشمیر کو ریلوے سے جوڑا جا رہا ہے۔، عوام ترقیاتی کاموں سے خوش ہیں، سکول اور کالج بن رہے ہیں، یہ نیا جموں و کشمیر ہے، پوری قوم ہندوستان کو ترقی یافتہ ملک بنانے میں مصروف ہے، یہ تب ممکن ہے جب خاندان کا کوئی بھی حصہ ترقی کی دوڑ میں باقی نہ رہے۔ اس کے لیے ہماری حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس کے ساتھ کام کر رہی ہے‘‘۔