سرینگر// سوائن فلو بیماری میں مبتلا جموں کے 19سالہ لڑکے کی سرینگر کے سکمز صورہ میں موت کے ساتھ ہی امسال وادی کشمیر میں اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد 12تک پہنچ گئی ہے۔ خنزیری وائرس (سوئن فلو ) کے ایک دفعہ پھر وادی میں دستک دینے سے امسال واد ی کشمیر میں 12افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سکمز صورہ میں گزشتہ دنوں جموں سے تعلق رکھنے والے 19سالہ لڑکے کے موت کے ساتھ ہی امسال وادی کشمیر میں سوائن فلو بیماری میں مبتلا 12مریضوں کی موت واقع ہوئی ہے ۔ 12اموات میں سے 10سرینگر کے صورہ اسپتال اور 2صدر اسپتال سرینگر میں واقع ہوئی ۔ جاری کردہ اعدا د و شمار کے مطابق جنوری ماہ میں مزید کئی افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے جن میں سے کئی ایک زیر علاج ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ سال 2017میں وادی کشمیر میں سب سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئی ۔اسی دوران اسپتال سپرانٹنڈنٹ کے مطابق سوئن فلو بیماری پر قابو پانے کیلئے اسپتال میں وافر مقدار میں ادویات کا اسٹاک موجود ہے۔ تاہم مریضوں اور تیمارداروں نے الزام لگایا کہ صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں سوئن فلو کیلئے کوئی احتیاطی تدابیر نہیں اٹھائے گئے ہیں جس کے نتیجے میں اس مہلک مرض کا شکار افراد موت کو گلے لگانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔