عظمیٰ نیوز سروس
جموں// مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں ہندوستان اور پاکستان کے ایک وفد کے ساتھ “غیر جانبدار ماہرین” کی آمدکے پیش نظر، حکومت نے ہفتہ کو 25 رابطہ افسران کا تقرر کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ 17 سے 28 جون تک شروع ہونے والا یہ دورہ سندھ طاس معاہدے (IWT) کی دفعات سے متعلق ہے۔جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق، حکومت میں موجود انتظامی افسران کو وفد کے دورے کے دوران فرائض اور ذمہ داریاںبارے میں بریفنگ کے لیے بالترتیب منیجنگ ڈائریکٹرپاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن، جموں اور سری نگر کے دفاتر میں رپورٹ کرنے کو کہا گیا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ انڈس واٹر ٹریٹی (IWT) بھارت اور پاکستان کے درمیان پانی کی تقسیم کا ایک معاہدہ ہے، جس کا اہتمام اور بات چیت ورلڈ بینک نے کیا ہے، تاکہ دریائے سندھ اور اس کی معاون ندیوں میں دستیاب پانی کو استعمال کیا جا سکے۔ادھر جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جمعہ کو جاری ایک آرڈر میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ دورہ کے پیش نظر جموں اور کشمیر صوبے کیلئے لیزان آفیسر مقرر کرنے کو منظوری دی گئی ہے۔آرڈر میں کہا گیا ہے کہ 17جون پیر سے 28جون 11روز تک دورہ کے دوران جموں کیلئے 25اور سرینگر کیلئے 25لیزان آفیسر مقرر کئے گئے ہیں جو سبھی کشمیر اینڈمنسٹریٹو افسران ہیں۔