سمرولی کے مقام پر بھاری چٹانیں گر آئیں

بانہال// جموں سرینگر شاہراہ پر ادہمپور کے سمرولی علاقے میں پیر کی علی الصبح بڑے پیمانے پر چٹانوں کے گر آنے کی وجہ سے 270 کلومیٹر لمبی جموں سرینگر شاہراہ ٹریفک کی نقل وحرکت کیلئے16گھنٹے تک بند رہی۔تاہم شام 6بجے کے بعد شاہراہ کو یکطرفہ چھوٹی گاڑیوں کیلئے کھول دی گئی۔ سمرولی کے مقام پرشاہراہ کے بند ہونے کی وجہ سے واد سے جموں جانے والی 400 کے قریب مسافرگاڑیاں اور اتنی ہی تعداد میں ٹرک ناشری ٹنل کے آر پار درماندہ ہوئے جبکہ شاہراہ کے بند ہونے کی وجہ سے جموں اور سرینگر سے سفر کا ارادہ کرنے والی مسافر گاڑیوں کو نگروٹہ اور قاضی گنڈ سے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ سمرولی سے گذر کر جانے والے پتنی ٹاپ ، ڈوڈہ ، بھدرواہ اور کشتواڑ کے علاقے بھی سڑک رابطے سے منقطع ہوگئے ۔ حالیہ دنوں کی بارشوں اور برفباری کے بعد پسیوں اور پتھروں کے گر آنے کی وجہ سے شاہراہ پچھلے پانچ  روز سے بار بار بند ہورہی ہے اور ان پانچ دنوں میں شاہراہ ایک ۔ ڈیڑھ دن کیلئے ہی قابل آمدورفت رہی ۔ سینئر سپرانٹنڈنٹ آف پولیس ٹریفک شبیر احمد ملک نے کشمیرعظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ادہمپور کے نزدیک دیول پل ، سمرولی کے علاقے میں بھاری پیمانے پر گر آئے پتھروں اور چٹانوں کو صاف کرنے کیلئے فورلین شاہراہ کی تعمیراتی کمپنی کی بھاری مشیری اور افرادی قوت کو پیر کی صبح سے ہی کام پر لگایا گیا ۔درمیانی شب قریب اڈھائی بجے رات چٹانیں گر آئیں اور شام 6بجے کے بعد بھاری پتھروں کو بلاسٹنگ کے ذریعہ ہٹا کر شاہراہ کو یکطرفہ طور پر بحال کیا گیا۔آج صرف چھوٹی گاڑیوں کو چلنے کی اجازت ہوگی اور بھاری چٹانوں کو مکمل طو ر صاف کرنے میں دو دن درکار ہونگے۔