عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر پاور ڈِسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈِی سی ایل) نے سمارٹ میٹر والے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ہُک لگا کر بجلی کے غیر مجاز اِستعمال سے گریز کریں۔محکمہ نے اِنسپکشن مہم کے دوران صوبہ کشمیرکے شہری اور نیم شہری علاقوں میں بڑی تعداد میں صارفین کو بجلی چوری کے ارادے سے میٹر بائی پاس کرنے اور بے لگام ہک لگانے کے لئے مقدمہ درج کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ شہر کی تمام سب ڈویژنوں اور کچھ ضلعی ہیڈ کوارٹروںسے ہُکنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جہاں سمارٹ میٹر نصب کئے گئے ہیں۔ اُنہوں نے بجلی چوری سے نمٹنے کے لئے اُٹھائے گئے اقدامات کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا، ’’کے پی ڈِی سی ایل ہُکنگ کے خلاف تیزی سے کارروائی کر رہا ہے جس کا آغاز صارفین کی بجلی سپلائی منقطع کرنے سے ہوتا ہے جس کے بعد غیر قانونی طور پر اِستعمال ہونے والی توانائی کی رقم وصول کی جاتی ہے۔‘‘محکمہ، جس نے تمام صارفین کو جو ہُکنگ میں ملوث پائے گئے ہیں کومیپ کیا ہے ، بجلی ایکٹ کے تحت نامزد عدالتوں میں چالان بھی پیش کرے گا تاکہ میٹر سے چھیڑ چھاڑ اور بیئر کنڈکٹر پر ہُکنگ کے عادی صارفین پر بھاری جُرمانہ عائد کیا جاسکے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ سمارٹ میٹروں سے چھیڑ چھاڑ اور بائی پاس کرنے پر 35 صارفین کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ کے محکمہ نے اَب تک پی ایم ڈی پیI اورII کے تحت صوبہ کشمیر میں 2 لاکھ 99 ہزار 755 سمارٹ میٹر نصب کئے ہیں جن میں سے 1 لاکھ 21 ہزار 651 سمارٹ میٹر کو پری پیڈ موڈ میں تبدیل کیا جا چکا ہے۔ اُنہوں نے مزیدکہا،’’ پری پیڈ صارفین کو روزانہ بل پیدا کرنے اور اِستعمال شدہ توانائی کی جانچ کا فائدہ ہے۔ اِس کے پاس بجلی کی قابل اعتماد فراہمی سے لطف اندوز ہونے کے لئے ان کے پاس پیشگی اپنے اکاؤنٹ کو رِی چارج کرنے کا بھی فائدہ ہے۔