پرویز احمد
سرینگر //سرینگر شہرمیں سمارٹ سٹی ای بس سروس شروع ہونے کیساتھ ہی اس بات کا اعلان کیا گیا تھا کہ شہر کے تمام روٹوں پر رات 11بجے تک شہریوں کو ٹرانسپورٹ سروس دستیاب ہوگی لیکن اب تک صرف تین روٹوں پر ہی رات دیر تک گاڑیوں کی سہولیات دستیاب رہتی ہے جبکہ 10بجے کے بعد شہر میں کہیں پر بھی سمارٹ سٹی گاڑیاںنظر نہیں آرہی ہیں۔ سمارٹ سٹی بسیں صرف 3روٹوں پر رات دیر گئے تک چلتی رہتی ہیں۔ سرینگر سے چاڑورہ ، لال چوک سے ہارون،لال چوک سے حضرت بل اور حضرت بل سے گاندربل تک شبانہ بس سروس چل رہی ہیں۔سمارٹ سٹی حکام کا کہنا ہے کہ سرینگر سے چاڑورہ بس سروس رات ایک بجے تک چلتی ہے اور اس روٹ کی بس 1بجکر 50منٹ پر پانتہ چھوک میں قائم بس سٹینڈ پر واپس پہنچتی ہے۔ لال چوک سے ہارون کی آخری بس سروس رات 12بجکر 30منٹ پر واپس اونتی پہنچتی ہے ۔لال چوک سے حضرت بل اور حضرت بل سے گاندربل جانے والی گاڑی بھی رات 12بجکر 30منٹ پر واپس پانتہ چھوک بس سٹینڈ لوٹتی ہے۔ سمارٹ سٹی ای بس سروس کے منیجر محمد شاکر نے بتایا کہ کچھ روٹوں پر ابھی رات دیر گئے تک گاڑیاں دستیاب رہتی ہیں اور مزید گاڑیاں آنے پر اس میں مزید بہتری آئے گی۔ تاہم سرینگر سیول سو سائٹی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ شہر سرینگر میں کسی بھی روٹ پر شبانہ بس سروس نہین چل رہی ہے البتہ کچھ سیول لائنز علاقوں میں جیسے پارم پورہ سے لالچوک اور بٹہ وارہ سے لالچوک تک کبھی چلتی دکھائی دیتی تھیں۔انہوں نے کہا کہ اگر گاڑیاں کہیں نظر بھی آتی ہیں تو وہ کسی بھی سٹاف پر نہیں رکتی ہیں اور صرف چلتی رہتی ہیں، جس کا کوئی بھی فائدہ مسافروں کو نہیں ملتا ہے۔
سمارٹ سٹی گاڑیاں
سرینگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت وادی کے تین اضلاع میں روزانہ 100گاڑیاںمختلف روٹوں پر دوڑتی نظر آرہی ہیں۔ لیکن پروجیکٹ کی 100گاڑیوں کیلئے صرف ایک چارجنگ پوائنٹ دستیاب ہے۔سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت بسوں کیلئے 5چارجنگ پوائنٹ نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن ابھی تک دیگر 4پوائنٹ کیلئے سرکار کی طرف سے زمین فراہم نہیں کی گئی ہے۔ پروجیکٹ جنرل منیجر محمد شاکر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سمارٹ سٹی کے تحت سرینگر ، بڈگام اور گاندربل میں لوگوں کو ای بس خدمات فراہم کررہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ مکمل طور پر ائر کنڈیشن یہ خوبصورت گاڑیاں عوام کی من پسند سواری بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کل 100گاڑیاں روزانہ کی بنیاد پر میونسپل حدود کے علاوہ بڈگام اور گاندربل میں چل رہی ہیں لیکن 2کو ریزرو رکھا گیا ہے، تاکہ ہنگامی صورتحال یا اگر کوئی گاڑی خراب ہوجائے، تو انہیں استعمال میں لایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں 12گاڑیاں گاندربل، 12 بڈگام جبکہ 74گاڑیاں سرینگر کے مختلف علاقوں میں مسافروں کیلئے دستیاب رہتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان بسوں میں 12میٹر لمبی 25گاڑیاں جبکہ 9میٹر لمبی 75گاڑیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 12میٹر گاڑیاں دیہات میں چلانی تھی لیکن ابھی یہ گاڑیاں بھی سرینگر شہر میں چل رہی ہیں۔چارجنگ پوائنٹس پر بات کرتے ہوئے جنرل منیجر نے کہا کہ سمارٹ سٹی بسوں کیلئے اسوقت صرف ایک ہی چارجنگ پوائنٹ پانتہ چھوک میں دستیاب ہے جبکہ پروجیکٹ کے تحت ابھی 4جگہوں پر مزید چارجنگ پوائنٹ بنانے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت بل، ٹی آرسی، علی جان روڑ اور بٹہ مالو میں یہ چارجنگ پوائنٹ قائم کرنے تھے لیکن ابھی تک ان کیلئے زمین فراہم نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اننت ناگ اور بارہمولہ اضلاع میں بھی جلد ہی بس خدمات شروع ہونگیں۔ ان کا کہنا تھا کہ’ وزیر اعظم ای بس سیوا ‘کے تحت رواں سال مزید 100بسیں وادی پہنچیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ گاڑیاں بھی الیکٹرک گاڑیاں ہوگی اور ماحول دوست ہونگی۔