منڈی//تحصیل منڈی سے تعلق رکھنے والا معذور اور بے سہارا عبدل مجید گزشتہ چھ برسوں سے محکمہ سوشل ویلفیئر کی جانب سے فراہم کی جانے والی سکوٹی کا منتظر ہے ۔معذور عبدالمجید نے بتایا کہ مرکزی حکو مت کی جانب سے چلائی جارہی سکیم سے فائد ہ اٹھانے کے سلسلے میں وہ گزشتہ کئی عرصہ سے متعلقہ محکمہ کے دفتر کے چکر کاٹنے پر مجبور ہے لیکن ابھی تک اس کی کوئی مدد نہیں کی گئی ۔انہوں نے بتایا کہ 2014 سے قبل وہ ایک قابل مستری کی حیثیت سے کام کرتا تھا اور ایک ہزار روپے دن بھر کما کر اپنے بال بچوں کا پیٹ پالتا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ سات برس قبل اکھاڑا مندر پونچھ کے نزدیک اسے ایک گاڑی نے ٹکر ماری جس کی وجہ سے اس کے کمر کی ہڈی ٹوٹ گئی اور وہ عمر بھر کیلئے معذورہوگیا۔لاچار عبدالمجید نے بتایا کہ جموں کشمیر اور بیرونی کئی ہسپتالوں میں اس نے اپنا علاج کروایا مگر اس کی کمر کی ہڈی ٹھیک نہ ہو سکی اور ڈاکٹروں نے اسے لاعلاج کر دیااور اب وہ کوئی بھی کام کرنے کا اہل نہیں ہے ۔عبدالمجید نے بتایا کہ اب وہ مانگ کر اپنی پانچ بچیوں کیساتھ اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالنے پر مجبور ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ سوشل ویلفیئر کے پاس سکوٹی کیلئے کاغذات جمع کروائے ہیں لیکن برسوں بعد بھی ان کی معاونت نہیں کی گئی ۔معذور نے بتایا کہ اس سلسلہ میں محکمہ کے دفتر کے کئی چکر لگا چکا ہے لیکن اس کا کوئی پرساں حال نہیں ہے اور مجبور ہو کر ایک ویل چیئر پر بیٹھ کر وہ بھیک مانگنے پر مجبور ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اس کا ایک بیٹا ہے وہ کمانے کے اہل نہیں ہے لیکن محکمہ سوشل ویلفیئر کی جانب سے کوئی مددفراہم نہیں کی جارہی ہے ۔معذور شخص نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ کے ملازمین و آفیسران ٹال مٹول کر اس کو واپس بھیج دیتے ہیں جس کی وجہ سے اس کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں ۔اس نے جموں وکشمیر انتظامیہ کیساتھ ساتھ ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کی کہ اس کیساتھ انصاف کیا جائے اور اس کو سکوٹی کیساتھ ساتھ ماہانہ پنشن فراہم کی جائے ۔محکمہ سوشل ویلفیئر کے تحصیل آفیسر نے بتایا کہ کاغذات کے مطابق مذکورہ شخص کی عمر 45برس سے زائد ہے جبکہ محکمہ 45برس سے کم عمر کے افراد کو سکوٹیاں فراہم کرتا ہے جبکہ اس کی پنشن کا بندوبست کیا جائے گا ۔