سری نگر- جموں قومی شاہراہ ایک بار پھر بند، بحالی کا کام جاری

سری نگر//وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی270 کلو میٹر طویل سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر سمرولی علاقے بھاری بھر کم مٹی کا تودا کھسک آنے کے باعث پیر کے روز ٹریفک کی نقل و حمل ایک بار پھر بند کر دی گئی۔
 
تاہم متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ شاہراہ پر ملبے کو ہٹانے کے لئے مشینری اور نفری کو کام پر لگا دیا گیا تاکہ کم سے کم وقت میں ٹریفک کی آمد و رفت کو بحال کیا جاسکے۔
 
ایک ٹریفک پولیس عہدیدار نے کہا کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر سمرولی اودھم پور علاقے میں بھاری بھر کم مٹی کا تودا کھسک آیا ہے جس کے باعث شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل روک دی گئی ہے۔
 
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ شاہراہ پر ملبہ ہٹانے سے پہلے سفر کرنے سے اجتناب کریں۔
 
ان کا کہنا تھا کہ شاہراہ سے ملبہ ہٹانے کے لئے مشینری اور نفری کو کام پر لگا دیا گیا ہے تاکہ ٹریفک کی نقل و حمل کو بحال کیا جا سکے۔
 
23 فروری کو ہونے والی بھاری برف باری کے بعد سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر کئی بار ٹریفک کی نقل و حمل بند رہی۔
 
ادھر وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- لیہہ شاہراہ اور جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ مسلسل بند ہیں۔
 
قومی شاہراہ بار بار بند رہنے سے اہلیان وادی کو گوناگوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔
 
لوگوں کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ بند ہوتے ہی جہاں ایک طرف بازاروں میں اشیائے ضروریہ بالخصوص اشیائے خوردنی کی قلت پیدا ہوجاتی ہے وہیں دوسری طرف گراں بازاری بھی آسمان چھونے لگتی ہے۔