سرینگر// سرینگر کے سول سکریٹریٹ میں اس وقت سننی پھیل گئی جب یہاںتعینات ایک علیل سی آر پی ایف کے ہیڈ کانسٹیبل نے دوران ڈیوٹی خود پر گولی مار کر خودکشی کرلی ہے۔ سول سکریٹریٹ میں تعینات سی آر پی ایف23 بٹالین سے وابستہ ہیڈ کانسٹیبل دلباغ سنگھ نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات کو قریب ساڑھے بارہ بجے دوران ڈیوٹی خود پر گولی چلائی۔ گولی چلنے کی آواز سنتے ہی سول سکریٹریٹ میں تعینات دوسرے سی آر پی ایف اہلکار دلباغ سنگھ کے پاس پہنچے اور انہیں خون میں لت پت پایا۔ذرائع نے بتایا کہ زخمی سی آر پی ایف ہیڈ کانسٹیبل کو فوری طور پر نزدیکی طبی مرکز منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔بتایا جاتا ہے کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والا مہلوک سی آر پی ایف اہلکار گذشتہ چند ہفتوں سے علیل تھا اور اس کا علاج چل رہا تھا۔ سی آر پی ایف اہلکار کے قبضے سے ایسا کوئی دستاویز برآمد نہیں ہوا ہے جس سے یہ معلوم ہوجائے کہ اس نے خودکشی کا قدم کیوں اٹھایا۔۔ ادھر سی آر پی ایف کے قائمقام ترجمان نیرج راٹھور نے معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مہلوک سی آر پی ایف اہلکار کئی دنوں سے سخت علیل تھا تاہم اس نے یہ انتہائی سخت قدم کیوں اٹھایا اس بات کا پتہ نہیں چلا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اس سلسلے میں ایک ٹیم تشکیل دی ہے جو ہیڈ کانسٹیبل کی خود کشی کی وجہ جاننے کی کوشش کرے گی۔قابل ذکر ہے کہ سیکورٹی اداروں کی جانب سے یوگا اور آرٹ آف لیونگ کی سرگرمیاں متعارف کرانے کے باوجود بھی جموں وکشمیر میں تعینات سیکورٹی فورس اہلکاروں میں خودکشی کے رجحان میں کوئی کمی نہیں آرہی ہے۔مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع شریپد نائیک نے گذشتہ برس دسمبر میں لوک سبھا میں فوجی جوانوں کی طرف سے خودکشیاں کرنے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سال 2010 سے سال 2019کے دوران 1113 فوجی اہلکاروں نے خودکشی کی۔