ریلوے سیفٹی کمشنر نے اپنی رپورٹ مرکزی وزارت ریلوے کو پیش کردی
محمد تسکین
بانہال //ریلوے حکام نے بتایا کہ کشمیر کو کنیا کماری سے ریلوے کے ذریعے جوڑنے کا خواب حقیقت بنتا جا رہا ہے کیونکہ کمشنر آف ریلوے سیفٹی (CRS) نے نئے تعمیر شدہ 17 کلومیٹر طویل کٹرہ ریاسی ریل ٹریک کو عوامی سامان اور مسافروں کی آمدورفت کے لیے کھولنے کی اجازت دی ہے۔سیفٹی کمشنردنیش چند دیشوال کی طرف سے سات صفحات پر مشتمل اجازت نامہ میںکٹرہ اور ریاسی اسٹیشنوں کے درمیان نئی تعمیر شدہ براڈ گیج لائن کو سامان اور مسافروں کی آمدورفت کے لیے کھولنے کے لیے گرین سگنل دی گئی ہے۔یہ شمالی ریلوے کے فیروز پور ڈویژن میں پورے ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ نئے براڈ گیج ریل لنک پروجیکٹ کی تکمیل کا نشاندہی ہے۔کمشنر نے 7اور 8جنوری میں موٹر ٹرالی کے ذریعے نئے تعمیر شدہ ٹریک کا معائنہ کیا تھا، اور اس کے بعد کٹرہ سے بانہال تک پورے سیکشن پر اسپیڈ ٹرائل کیا گیا تھا۔اسپیڈ ٹرائل کا انعقاد اوپر اور نیچے دونوں سمتوں کٹرہ سے بانہال تک اور اس کے برعکس میں کیا گیا۔یہ ٹرائل، OMSآلات سے لیس اور الیکٹرک لوکوموٹیو سے لیس انسپکشن اسپیشل کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا۔کمشنر کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے’’آزمائشی رن کے دوران رفتار عام طور پر 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی، جس میں 0.15g سے اوپر کی کوئی چوٹی نہیں دیکھی گئی۔ “مکمل دستاویزات اور حفاظتی سرٹیفکیٹس کی بنیاد پر، کاموں کی تسلی بخش تکمیل کی تصدیق کرتے ہوئے، اور معائنہ کے دوران کئے گئے نمونوں کی جانچ پڑتال کی بنیاد پر، میں اس رائے کا حامل ہوں کہ سامان اور مسافروں کی آمدورفت کی پبلک کیریج کھولنے کی شرائط کو پورا کیا گیا ہے۔”کمشنر نے مین لائن پر 85 کلومیٹر فی گھنٹہ اور ٹرن آئوٹ پر 15 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ قابل اجازت رفتار سے مسافروں اور مال بردار ٹریفک کے لیے سیکشن کو باقاعدہ کھولنے کی اجازت دی ہے، یہ اجازت مختلف ہدایات، اور شرائط کی تعمیل کے ساتھ مشروط ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ ریلوے اس اجازت نامے کے اجرا کے فورا ًبعد ٹرین آپریشن شروع کرے گا، اور مسافر خدمات کے آغاز کی تاریخ کمیشن کو بتائی جائے گی۔ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل پروجیکٹ پر کام 2005-06 میں شروع ہوا تھا۔ کشمیر میں 118 کلومیٹر طویل قاضی گنڈ-بارہمولہ ریل سیکشن کا افتتاح اکتوبر 2009 میں ہوا تھا۔ 18 کلومیٹر بانہال-قاضی گنڈ اور 25 کلومیٹر ادھم پور-کٹرہ سیکشن جون 2013 اور جولائی 2014 میں شروع کیا گیا تھا۔ سنگلدان-بانہال سیکشن گزشتہ سال مکمل ہوا تھا۔ اور اب آپریشنل ہے۔کشمیر جانے والی ریلوے لائن میں T-49 کے ساتھ 38 سرنگیں ہیں جس کی لمبائی 12.75 کلومیٹر ہے یہ ملک کی سب سے لمبی ریل سرنگ ہے۔ لائن میں 927 پل ہیں۔ اس میں ریاسی ضلع میں دریائے چناب پر دنیا کا بلند ترین ریلوے آرک پل شامل ہے، جو 359 میٹر کی بلندی پر بیٹھا ہے۔