سرینگر//مرکزی شہری ہوابازی نے جموں ،سرینگر اور لیہ ہوائی اڈوں کی تجدید کیلئے بالترتیب 495کروڑ ، 323کروڑ اور77کروڑ روپے مختص رکھے ہیں ۔ان ہوائی اڈوں کی تجدید کاکام 2022تک مکمل کیاجانا ہے ۔وزارت نے سرینگر ہوائی اڈے کی ٹرمنل بلڈنگ کی تکمیل کیلئے22جولائی 2022کی ڈیڈلاین مقررکی ہے جبکہ لہہ ائرپورٹ کی نئی ٹرمنل بلڈنگ کی تکمیل کیلئے21ستمبر2022کاہدف مقررکیاگیا ہے ۔سرینگر ائرپورٹ میں جگہ کی کمی اور ہوائی جہازوں کے اترنے اور پرواز بھرنے کیلئے ناکافی پارکنگ کاسامنا ہے ۔یہ ہوائی اڈہ بھارتی فضائیہ کے راست کنٹرول میں ہے ،جوفضائی ٹریفک ،رن وے،آگ بجھانے کی سہولیات اور حادثات کی صورتحال کے علاوہ فضائی حدود کوکنٹرول کرتا ہے۔ تاہم ٹرمنل عمارت جہاں مسافر وں کاآناجانا ہوتا ہے اور جہازوں کے رکنے کی جگہ کاکنٹرول ائرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے پاس ہے ۔65ہیکٹیر رقبے پر محیط سرینگر کاہوائی اڈہ شہرکے قلب لالچوک سے10کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اوریہ چاروں اطراف دیہات اور میوہ باغات سے گھرا ہے۔ سرینگر کے ہوائی اڈے کی توسیع کی منصوبہ بندی مرکزی وزارت سیاحت کی سفارش پرکی گئی ہے جس کا کہنا ہے کہ سرینگر ہوائی اڈے پر ناکافی سہولیات سے ’کشمیر کے سیاحتی شعبے کی منفی تشہیر‘ہورہی ہے ۔ توسیعی منصوبے میں ائرپورٹ پر لینڈنگ نظام کے سازوسامان کی جدیدکاری بھی شامل ہے ۔ اسی طرح لہہ ہوائی اڈہ بھارتی فضائیہ اور وزارت دفاع کی تحویل میں ہے اور ائر پورٹ اتھارٹی آف انڈیاشہری سرگرمیوں کیلئے سول اینکلیو کی ذمہ داری سنبھالتی ہے ۔ائرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے 600مسافروں کیلئے نئے ٹرمنل عمارت کی تعمیر کی تجویز پیش کی ہے ۔