سرینگر// حکومت نے تمام انتظامی سیکریٹریوں،صوبائی و ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی ہے کہ مجاز حکام کی پیشگی اجازت کے بغیر کوئی بھی سرکاری عمارت تعمیر نہ کریں۔سرکار نے کہا ہے کہ مستقبل کی نمو اور ترقی کی رہنمائی کے لیے جامع ترتیب کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے جس میں عمارتوں، سماجی ترتیبات اور ان کے ارد گرد کے ماحول کے درمیان مربوط ربط شامل ہے، ماسٹر پلانوںکو ایک منصوبہ بندی دستاویز کے طور پر تصور کیا جاتا ہے، جس پر تعمیراتی سرگرمیوں کو سختی سے عمل کرنا چاہیے۔ عمومی انتظامی محکمہ حکم نامہ کے مطابق حالیہ دنوں میں، یہ دیکھا گیا ہے کہ کچھ سرکاری عمارتیں کنٹرول آف بلڈنگ آپریشنز ایکٹ اور رولز کے تحت مجاز اتھارٹی کی پیشگی اجازت کے بغیر تعمیر کی جا رہی ہیں، اس طرح ماسٹر پلان اور بلڈنگ آپریشنزکے تحت بیان کردہ رہنما خطوط وطریقہ کار سے انحراف کیا جا را ہے جس کو حکام نے سنجیدگی سے دیکھا ہے۔ آرڈر میں کہا گیا ہے’’اسی مناسبت سے، تمام انتظامی کمشنروں، سیکرٹریوں،صوبائی کمشنروں،ضلع ترقیاتی کمشنروں نیم سرکاری خود مختار اداروں اورکارپوریشنوں کو یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ مذکورہ قواعد کے تحت مجاز اتھارٹی کی پیشگی اجازت کے بغیر کوئی بھی سرکاری عمارت تعمیر نہ کی جائے۔‘‘ اس کے علاوہ، متعلقہ محکموںکارپوریشنوں کی طرف سے بلڈنگ پرمیشن اتھارٹی سے قبضے کا سرٹیفکیٹ جمع کرائے بغیر ایسی کسی عمارت کو بجلی،پانی کے کنکشن اور دیگر شہری سہولیات فراہم نہیں کی جائیں گی۔