بلال فرقانی
سرینگر// جموں کشمیر کے8اضلاع کی نصف مستحق آبادی قدرتی اور حادثاتی اموات کیلئے سرکاری بیمہ پالسیوں سے محروم ہے۔ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ سرینگر ضلع کی18لاکھ55ہزار کی آبادی کو وزیر عظم جیون جیوتی یوجنا اور وزیر اعظم سرکھشا بیمہ یوجنا کے دائرے میں لایا گیا ہے۔سرکاری اعدادو شمار کے مطابق جموں کشمیر میںوزیر اعظم انشورنس سکیموں کے تحت مجموعی طور پر57لاکھ24ہزار898نفوس آتے ہیں تاہم گزشتہ سال اکتوبر کے آخر تک30لاکھ83ہزار482لوگوں کو اس دائرے میں لایا گیا اور26لاکھ41ہزار416 مستحق افراد ابھی بھی محروم ہیں۔محکمہ اقتصادیات و شماریات نے اپنی رپورٹ میں ڈسڑک لیڈ منیجروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وادی میں مجموعی طور پر ان انشورنس سکیموں کے تحت27لاکھ64ہزار828 افراد آتے ہیںتاہم 15لاکھ47ہزار531لوگ ابھی تک اس دائرے میں نہیں آئے ہیں۔ اعدادو شمار کے مطابق جموں صوبے میں29لاکھ60ہزار70نفوس ان سکیموں کے مستحق ہیں تاہم10لاکھ93ہزار885شہریوں کو ابھی تک اس دائرے میں نہیں لایا گیاہے۔ڈی جی جی آئی رپورٹ کے مطابق بڈگام میں385178افراد میں 60371کو ان سکیموں کے دائرے میں لایا گیا ہے جبکہ32لاکھ48ہزار5افراد ابھی ان سرکاری سکیموں سے باہر ہیں۔ ضلع کولگام میں2لاکھ46ہزار687مستحق افراد میں 56ہزار269لوگوں کو سرکاری بیمہ پالیسوں کے اندر الایا گیا ہے اور ایک لاکھ90ہزار418افراد محروم ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ضلع رام بن میںایک لاکھ35ہزار100مستحق آبادی میں 35755افراد کا سرکاری طور پربیمہ کیا گیا اور99345ابھی اس سے محروم ہیں۔ شوپیاں میںایک لاکھ44ہزار534افراد میں 40519اس پالیسی کے تحت آئے ہیں جبکہ ایک لاکھ4ہزار15 ابھی تک نہیں آئے۔ضلع پلوامہ میں ایک لاکھ55ہزار173میں4928 کو دائرے میں لایا گیا ہے اور ایک لاکھ5ہزار345ابھی بھی باہر ہیں۔ ضلع بانڈی پورہ کی صورتحال بھی اس حوالے سے بہتر نہیں ہے کیونکہ ضلع میں2لاکھ19ہزار784مستحق افراد میں جہاں76202کو سکیم کے دائرے میں لایا گیا وہیں ایک لاکھ43ہزار582ابھی اس دائرے سے باہرہیں۔ اننت ناگ ضلع میں5لاکھ73ہزار464میں 2لاکھ ایک ہزار363کو دائرے میں لایا گیا اور3لاکھ72ہزار101نفوس ابھی ان سکیموں سے باہر ہیں۔
ڈوڈہ میں ان سکیموں کے تحت2لاکھ26ہزار515افراد مستحق ہیں جن میں92ہزار657کا بیمہ کیا گیا ہے اور ایک لاکھ33ہزار858کو اس دائرے میں نہیں لایا گیا۔ گاندربل میں ایک لاکھ48ہزار549مستحق افراد میں70853کو پی ایم ایس بی آئی اورپی ایم جی جی وائی کے تحت لایا گیا ہے اور77696 اس سے باہرہیں جبکہ ضلع کپوارہ میں4لاکھ23ہزار790مستحقین میں2 لاکھ31ہزار331افراد تو اس دائرے میں آئے ہیںمگر ایک لاکھ92ہزار459افراد ہنوز محروم ہیں۔ سرکار کا دعویٰ ہے کہ سرینگر میں ایک لاکھ85ہزار547مستحقین کو ان پالسیوں کے دائرے میں لایا گیا ہے تاہمبارہمولہ میں 2 لاکھ93ہزار124افراد میں سے جہاں2لاکھ56ہزار14افراد کو بیمہ پالسیوں کے دائرے میں لایا گیا وہیں37110افراد ابھی بھی اس سے باہر ہیں۔ ضلع جموں میں بھی اگر چہ3لاکھ66ہزار410افراد اس دائرے میں نہیں آئے ہیںتاہم ضلع میں 6 لاکھ46 ہزار924 افراد کو اس دائرے میں لایا گیا ہے جبکہ ضلع میں مستحقین کی تعداد10لاکھ13ہزار334ہے۔ جموں کے باقی اضلاع کی صورتحال قدرے بہتر ہے کیونکہ ان اضلاع میں30فیصد سے کم لوگ ہی ابھی ان بیمہ پالسیوں کے دائرے میں نہیں لائے گئے ہیں۔ ریاسی میں27ہزار238، کشتوار میں5103،پونچھ میںایک 17ہزار986 افراد ان اسکیوں سے محروم ہیں۔ اعدادو شمار کے مطابق کھٹوعہ میں 94ہزار591، ضلع سامبا میں49192اور راجوری میں92576افراد ابھی ان سکیموں سے محروم ہیں۔ادھمپور میں مستحقین کی تعداد3لاکھ28ہزار84ہے جن میں سے2لاکھ20ہزار498کو انشورنس سکیموں میں الایا گیا جبکہ ایک لاکھ7ہزار586نفوس اس دائرے کے اندر نہیں آئے ہیں۔وزیر اعظم جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وایہ) حکومت کی طرف سے فراہم کردہ ایک سالہ مدت کی زندگی بیمہ سکیم ہے۔ یہ سکیم کسی بھی وجہ سے موت کی صورت میں 2 لاکھ روپے تک کی زندگی کا بیمہ فراہم کرتی ہے۔ اس سکیم کا مقصد کم آمدنی والے افراد کو مالی تحفظ فراہم کرنا ہے اور انہیں زندگی کے غیر متوقع حالات میں معاونت فراہم کرنا ہے۔وزیر اعظم سورکھشا بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی)مرکزی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ ذاتی حادثات کی بیمہ سکیم ہے۔ یہ سکیم حادثاتی موت اور معذوری کیلئے مالی تحفظ فراہم کرتی ہے۔ اس کا مقصد لوگوں کو حادثات کے نتیجے میں ہونے والی مالی مشکلات سے بچانا ہے اور انہیں زندگی کے غیر متوقع حادثات سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔