کپوارہ //سرحد پار سے آنے والے ایک جنگلی سور نے ٹیٹوال میں 2افراد کو زخمی کر کے سرحد پار کی راہ لی۔ادھر ہندوارہ میں ریچھ نے سکول میں پناہ لی ہے۔ حد متارکہ پر ٹیٹوال میں اتوار کو اس وقت 2 افراد زخمی ہو گئے جب لوگ جنگلی سور کو سرحد پار واپس دھکیل رہے تھے ۔محکمہ جنگلات کے مقامی افسران نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ٹیٹوال کرناہ میں شام 4بجے لوگوں نے ایک جنگلی سور کو لائن آف کنٹرل عبور کرتے ہوئے دیکھا ۔انہوں نے کہا کہ یہ کشن گنگا دریا عبور کر کے جیسے ہی پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے چلہانہ سے ٹیٹوال علاقے میں داخل ہوا تو لوگ اُس کے پیچھے لاٹھیاں اٹھا کر دوڑ پڑے اور اس کو واپس سرحد پار بھگانے کی کوشش کرنے لگے۔تاہم جنگی سور لوگوں پر حملہ آور ہوا اور مختار احمد اور سکینہ بیگم کو شدید زخمی کر نے کے بعد مقامی لوگوں کے تعاقب کے بعد واپس سرحد پار بھاگ گیا۔ دونوں زخمیوں کو سب ضلع اسپتال ٹنگڈار میں داخل کرایاجہاں ان کا علاج و معالجہ جاری ہے۔ ادھر ہندوارہ کے ہرل گائوں میں سہ پہر قریب 4بجے ایک ریچھ نمودار ہوا، جس کے فوراً بعد لوگوں نے اسے بھگانے کی کوشش کی لیکن وہ گورنمنٹ مڈل سکول کے ایک کمرے میں داخل ہوا اور شام تک باہر نہیں نکلا۔وائلڈ لائف محکمہ کے عملے کو مطلع کردیا گیا ہے۔