ترال(ستورہ)// ترال کے وانٹی ون پہاڑی میںایک غار میں چھپے جنگجوئوں اور فوج کے درمیان12گھنٹے تک گھمسان کی جھڑپ ہوئی جس میں2مقامی اور ایک غیر ملکی جنگجو جاں بحق جبکہ علاقے میں پر تشدد مظاہروں کے دوران دو درجن کے قریب لوگ مضروب ہوئے۔قصبہ ترال سے تقریباً20 کلومیٹر دورتحصیل آری پل کے تحت آنے والے علاقے وانٹی ون گوجر بستی کے نزدیکی جنگل میںسنیچر کے صبح سات بجے کے قریب42 آر آر اور ایس او جی ترال سے وابستہ اہلکاروں نے محاصرہ کیا۔پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہیں اس بات کی اطلاع ملی تھی کہ پہاڑی میں بہت اونچے مقام پر ایک غار بنائی گئی ہے جسے جنگجو بطور کمین گاہ استعمال کررہے ہیں۔پولیس نے کہا کہ جونہی انہوں نے غار کی جانب پیش قدمی شروع کی تو غار کے اندر ایک بھاری پتھر کی آڑ لیکر جنگجوئوں نے فورسز پر فائرنگ شروع کی جس کے بعد گھمسان کی جھڑپ شروع ہوئی۔فورسز نے غار کے اندر کئی گرینیڈ پھینکے جو زور دار دھماکوں سے پھٹ گئے، لیکن شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر ہی دو جنگجوجاں بحق ہوئے جبکہ باقی جنگجو غار کے اند ر داخل ہو کر وقفے وقفے سے فائرنگ کرتے رہے جن کی صحیح تعداد کے بارے میں پولیس یا فورسز کو جانکاری نہیں ۔ فوج نے جنگجوئوں کو تلاش کرنے کے لئے غار پر بھاری ہتھیاراستعمال کئے اور مارٹر شل بھی فائر کئے ، تاہم غار ایک باری پتھر کے نیچے ہونے کی وجہ سے اندر چھپے جنگجوئوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے اسطرح کی فائرنگ تیس برسوں میں پہلی بار دیکھی ہے۔ جھڑپ کی جگہ کے قریب دو فوجی ہیلی کاپٹروں کو بھی کئی چکر لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔علاقے میں دو جنگجوں کی ہلاکت کی خبر پھیلنے کے ساتھ ہی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے جنگجوئوں کو بچانے کے لئے جھڑپ کی جگہ کی جانب پیش قدمی کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انکی کوشش ناکام بنا دی۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ علاقے میں جمعہ کی شام سے ہی فوج اور ایس او جی اہلکار علاقے میںگھوم رہے تھے اور چند ایک جنگجوئوں کے روپ میں آکر لوگوں کو رات کے لئے جگہ دینے کے لئے کہہ رہے تھے۔ تاہم لوگوں نے انکی حرکات دیکھ کر جگہ دینے سے معذوری ظاہر کی ۔پولیس نے کہا ہے کہ یہاں 3جنگجو مارے گئے ۔ دو جنگجوئوں کی لاشیںغار کے باہر پڑی رہیں۔ پولیس نے مارے گئے جنگجوئوں کی شناخت مختار احمد لون ساکن ہارپورہ امیر آباد ترال، پرویز احمد ساکن پاہو کاکہ پورہ پلوامہ اور پاکستانی جنگجو حسن بھائی کے طور پر کی ہے۔مختار احمد لون ایک ماہ قبل 15جون کو جنگجوئوں کی صف میں شامل ہوا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جنگجوئوں کا غار میں پناہ لینے کی وجہ سے فوج کو کارروائی کرنے میںزبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مارے گئے جنگجوئوں کا تعلق غالباً جیش محمد سے ہوسکتا ہے ۔اس دوران ڈی آئی جی جنوبی کشمیر ایس پی پانی نے بتایا کہ جھڑپ کی جگہ غار کے باہر لاشیں پڑی ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ جنگجوئوں کو نقصان ہوا ہے تاہم وہ صحیح تعداد نہیں بتا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ مارے گئے جنگجو بظاہر غیر ملکی لگ رہے ہیں۔
ستورہ میں مظاہرے
فوج اور جنگجوں کے درمیان جھڑشروع ہونے کے بعد ستورہ میں نوجوان اور فورسز کے درمیان پتھرائو شروع ہوا جس میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے درجنوں آنسو گیس کے گولے داغنے کے علاوہ پیلٹ کا استعمال کیا ۔ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ستورہ پہنچ گئی اور انہوں نے جھڑپ کی طرف جانے والی فورسز پارٹیوں پر شدید پتھرائوکر کے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے اور جلوس کی صورت میں جھڑپ کی جانب پیش قدمی کرنے کی کوشش کی ہے تاہم فورسز نے انہیں آگے جانے سے روکا۔جھڑپوں میںایک درجن کے قریب نوجوان پیلٹ، لاٹھی چارج اور شلنگ سے مضروب ہوئے۔ فائرنگ شروع ہونے کے ساتھ ہی ترال میں مکمل ہڑتال سے معمولات ز ندگی بر ی طرح متاثررہی اور علاقے میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کی گئی ۔