پرویز احمد
سرینگر //وادی میں سبز یا کالاموتیا بن وبائی صورتحال اختیار کررہا ہے اور اس بیماری کے متاثرین میں ہر سال 40.25فیصد اضافہ ہورہا ہے۔ان 40.5فیصد مریضوں میں سے 29فیصد کوپی او اے جی (Primary Open angle glucoma) مکمل طور پر بینائی کھونے کا خطرہ رہتا ہے جبکہ 7.25فیصد کی آنکھوں میں پریشر بڑھنے کا خطرہ رہتا ہے۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے ماہرین کی جانب سے اکتوبر 2024میں 200مریضوں پر کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وادی میں سبز موتیا بن اور آنکھوںکا پریشر بڑھنے کی وجہ سے 2فیصد مریض آنکھوں کی بینائی سے محروم ہورہے ہیں۔ ہر سال آنکھوں کی بیماری کھونے والے افراد میں40.5فیصد سبز کالے موتیابن کی وجہ سے بینائی کھو رہے ہیں۔اس تحقیق کے دوران شعبہ میں علاج و معالجہ کیلئے آنے والے 49ہزار 953مریضوں کی سکرینگ کی گئی اور ان میں سے 1135مریضوں نے آنکھوں کی بینائی کھوئی تھی۔ بینائی کھونے والے 1135مریضوں میں 882 کی بینائی علاج کے ذریعے واپس لانے کے امکانات دکھائی دیئے ۔ تحقیق میں شامل ہونے والوں کی اوسط عمر 55 برس تھی ۔ ان میں سے 45فیصد سبز موتیا یا کالا موتیا بن کی وجہ سے آنکھوں کی بینائی کھوچکے تھے۔ماہر امراض ڈاکٹر طارق قریشی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’سبز موتیا یا کالا موتیا بن وبائی صورتحال اختیار کرچکا ہے اور افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ صرف 4فیصد لوگ ہی اس کا علاج و معالجہ کراتے ہیں‘ ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سبز موتیا بن ایک تو جغرافیائی صورتحال کی وجہ سے ہوتا ہے کیونکہ کشمیر سطح سمندر سے کافی او نچائی پر ہے اور اس لئے یہاں سورج کی تابکاری کرنیں جلد پہنچتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان تابکاری کرنوں سے آنکھوں کا Retinaکمزور ہوجاتا ہے جو سبز موتیا کا سبب بن جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ہائی آنکھوں میں پریشر بڑھ جانے کی وجہ سے بھی سبز موتیا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پریشر کی وجہ سے پتلی کی نسیں کمزور ہوجاتی ہیں اور یہ سبز یا کالے موتیا بن کی شکار بنتی ہیں۔ ڈاکٹر قریشی نے کہا ’’اس کے علاوہ اس کی بڑی وجہ موروثی اور آنکھوں کی الرجی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو آنکھوں کی الرجی ہوتی ہے ، ان کو ٹھیک ہونے کیلئے Steriodsدیتے جاتے ہیں، جو صر ف ایک یا دو بار استعمال کرنے ہوتے ہیں لیکن لوگ روز اس کا استعمال کرتے ہیں اور بعد میں وہ سبز موتیا کا سبب بنتا ہے۔ ڈاکٹر طارق قریشی سے بتایا کہ ہم احتیاط سے سبز موتیا کے واقعات کو روک سکتے ہیں۔