سرینگر//ساکھشر بھارت مشن (ایس بی ایم )فورم نے جمعرات کو سرینگر کے پریس کالونی میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور سرکار سے مستقلی کیلئے پالیسی مرتب کرنے کا مطالبہ کیا۔اپنے مطالبے کو لیکر نعرہ بازی کرتے ہوئے احتجاجیوں نے بتایا کہ سرکار نے انہیں سال 2011ء میں میرٹ کے بنیاد پر ہر پنچایت سے ایک مرد اور ایک خاتون امیدوار کوایک پنل کے ذریعے منتخب کیا ،جس کے بعد ان ملازمین سے اپنے فرائض خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا سرکار کی جانب سے انہیں صرف 2000ہزار روپے ماہوار تنخواہ دی جاتی تھی تاہم 9سال گزرجانے کے باجودابھی تک سرکار 6ہزار کے قریب اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدواروں کے حق میں جاب پالیسی ترتیب دینے میں ناکام رہی ہے ۔ا انہوں نے کہا کہ سرکار جلد از جلد ساکشر بھارت مشن کے اساتذہ کے لئے بھی کوئی مستقل جاب پالیسی مرتب کرے کیونکہ گزشتہ9سال کے دوران بیشتر امیدوار نوکری کے لئے مقررہ حد بھی پار کر چکے ہیںجن کی اب ایس بی ایم ہی واحد امید ہے انہوں نے لیفٹنٹ گورنر سے اس سلسلے میں مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ6ہزار کے قریب ملازمین کا مستقبل بچ جائے۔اسی دوران محکمہ آئی سی ڈی ایس میں کام کرنے والے والی ہیلپروں ننے بھی احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ انہیں21ماہ سے تنخواہوں سے محروم رکھا گیا ہے۔مظاہرین نے ہاتھوں میں بینئر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے،جن پر انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں تحریر درج کی تھی۔انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر انکی تنخواہوں کو واگزار نہیں کیا گیا تو وہ احتجاجی لہر چھڑ دیں گے۔احتجاجی خواتین نے وردی کا مطالبہ کرتے ہوئے بجٹ طوالت کو دور کرنے اور انہیں مستقل کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ایسو سی ایشن کی صدر مہ جبین نے الزام عائد کیا کہ انہیں احتجاج کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔انکا کہنا تھا کہ قلیل اجرت کے باوجود بھی انکا مشاہراہ واگزار کیا نہیں جاتا۔ احتجاجی خواتین نے سرکار پر مزدور کش پالیسی عملانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری پالیسوں سے انکی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔