عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی //مرکزی وزارت داخلہ نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ کم از کم 4127 بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے اس کے بعد سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے 2572 اہلکاروں نے سال 2023 میں آج تک رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کا انتخاب کیا ہے۔مرکزی وزیر مملکت امور داخلہ نتیا نند رائے نے راجیہ سبھا کو مطلع کیا کہ سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) اور آسام رائفلزمیں رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کے معاملات کی تعداد سال بہ سال مختلف ہوتی ہے اور اس سلسلے میں کوئی رجحان نہیں دیکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا”رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کی وجوہات، ذاتی اور گھریلو ہوتی ہیں جن میں بچوں/خاندانی مسائل، خود یا خاندان کے افراد کی صحت کے مسائل، سماجی/خاندانی ذمہ داریاں اور وعدے، بہتر کیریئر کے مواقع رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کی کچھ بڑی وجوہات ہیں”۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کے خواہاں اہلکاروں کی تعداد کو کم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں جیسے کیڈر کا بروقت جائزہ لینا، ترمیم شدہ یقین دہانی کرائی جانے والی پیش رفت کے فوائد کی منظوری جس کے تحت 10، 20 اور 30 سال کے وقفے میں تین مالیاتی اپ گریڈیشنز شامل ہیں۔ جمود کو کم کرنے کے لیے سالوں کی باقاعدہ خدمات؛ انتہائی سخت علاقوں میں تعینات یونٹس کو عام علاقوں میں گھمایا جانا، ریٹائرمنٹ کے آخری دو سالوں کے دوران آبائی شہر کے قریب پوسٹنگ؛ اعلی تعلیم، کمپیوٹر، پلاٹ/فلیٹ، طبی سہولیات وغیرہ کی خریداری کے لیے قرضوں میں توسیع شامل ہیں۔2023 میں آسام رائفلز کے 1280، بی ایس ایف کے 4127، سی آئی ایس ایف کے 596، سی آر پی ایف کے 2572، آئی ٹی بی پی کے 324 اور ایس ایس بی کے 271 اہلکاروں نے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لے لی۔وزیر نے مزید کہا کہ سال 2022 میں 1188 آسام رائفلز، 5341 بی ایس ایف، 762 سی آئی ایس ایف، 3019 سی آر پی ایف، 545 آئی ٹی بی پی اور 314 ایس ایس بی نے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کا انتخاب کیا۔