نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے جنوبی ایشیاء میں کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے سارک کے تمام ممالک کی مشترکہ حکمت عملی پر مل کر کام کرنے اور کامیاب ہونے کی اپیل کی ہے۔ مودی نے جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم (سارک) کے ممالک افغانستان، بھوٹان، بنگلہ دیش، مالدیپ، نیپال، سری لنکا اور پاکستان کے لیڈروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے تعلق سے تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے اپنے ابتدائی بیان میں ان ممالک کے لیڈروں کا مختصر مدتی نوٹس پر ایک ساتھ آنے کے لئے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی طرف سے اسے عالمی وبا قرار کئے جانے کے باوجود سارک میں ابھی تک اس وائرس کے اثرات بقیہ دنیا کی نسبتا ً کم ہیں ۔اس موقعہ پر پاکستان کی نمائندگی کرنے والے وزیر اعظم عمران خان کے خصوصی مشیر برائے صحت ظفر مرزا نے کہا ک’’ صحت میں مساوات عوامی صحت کا بنیادی حق ہے، اس ضمن میں یہ تشویش ناک امر ہے کہ جموں کشمیر میں کرونا وائرس کے متاثرین سامنے آئے ہیں اور ہیلتھ ایمرجنسی کے پیش نظر وہاں لاک ڈائون اٹھایا جائے‘‘۔انہوں نے کہا’’ مواصلات کی بحالی اور آسان آمد و رفت اطلاعات پہنچانے میں مددگار ثابت ہونگے، ادوایات کی سپلائی کی تقسیم ممکن ہوگی اور وائرس روکنے میں مددملے گی‘‘۔جنوبی ایشیاء میں کورونا وائرس کے مجموعی معاملے 150 سے کم ہیں،لیکن ہمیں بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ دنیا کی آبادی کا پانچواں حصہ جنوبی ایشیائی ممالک میں رہتا ہے اور یہ گنجان آبادی والا علاقہ ہے۔ مودی نے کہا ’’ترقی پذیر ممالک کے طور پر ہم سب کے پاس طبی سہولیات تک رسائی کے معاملے میں اہم چیلنج ہیں، ہمارے تمام ممالک کے شہریوں کے درمیان باہمی تعلقات قدیم وقت سے ہیں اور ہمارے معاشرے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ لہٰذا ہم سب کو ساتھ مل کر تیاری کرنی چاہئے، سب کو ایک ساتھ کام کرنا چاہئے اور ہم سب کو ایک ساتھ کامیاب ہونا چاہئے۔ مودی نے حکومت ہند کی طرف سے کئے گئے اقدامات کی تفصیل سے معلومات دی اور کہا’’ ہم اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ ہم ابھی بھی ایک نامعلوم صورتحال میں ہیں،ہم یقینی طورپر یہ اندازہ نہیں لگا سکتے ہیں کہ ہماری بہترین کوششوں کے باوجود صورتحال آگے کیسی ہوگی ،آپ کو بھی اسی طرح کے خدشات کا سامنا رہا ہوگا،یہی وجہ ہے کہ ہم سب کیلئے سب سے اہم یہ ہوگا کہ ہم سب اپنے اپنے نقطہ نظر کا اشتراک کریں‘‘۔ نیپال کے وزیر اعظم نے کہا کہ اس وباء سے نمٹنے کیلئے مشترکہ سوچ کے ساتھ ایک پختہ اور مؤثر حکمت عملی مرتب کرنا ضروری ہے۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم نے ووہان سے 23 بنگلہ دیشی طلبا ء کو نکالنے کیلئے مودی کا شکریہ ادا کیا۔ سری لنکا کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا ء اپنے خیالات اور تجربات کا اشتراک کرے تاکہ اس وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ مالدیپ کے صدر ابراہیم صالح نے سارک کی سطح پر کروناچیلنج سے نمٹنے کیلئے پہل کرنے کیلئے مودی کا شکریہ ادا کیا۔ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا کہ دنیا کو اس نامعلوم وبا سے نمٹنے کیلئے اسی طرح کے ایک مشترکہ اور شراکت والے فریم ورک کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی جانب سے وہاں کے وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اچھے حالات کی امید کرنی چاہئے اور برے سے برے حالات کے لئے تیاری کرنی چاہئے۔کانفرنسنگ میں بھوٹان کے وزیر اعظم اپنے وزیر صحت اورخارجہ کے ساتھ شامل ہوئے۔