سابق مخلوط حکومت نے وادی کو شعلوں کی نذر کردیا: شمیمہ فردوس

سرینگر//سابق پی ڈی پی بھاجپا مخلوط حکومت کی غلط پالیسیوں اور عوام کُش اقدامات سے آج کشمیریوں کو اپنا مستقبل تاریک نظر آرہاہے، گذشتہ 4سال میں عوام کیخلاف زور آزمائی کی پالیسی اختیار کرکے کشمیریوں کو پشت بہ دیوار کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی گئی۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس خواتین ونگ کی ریاستی صدر شمیمہ فردوس نے بیروہ میں خواتین ورکروں کے ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر خواتین ونگ کی صوبائی صدر انجینئر صبیہ قادری اور ضلع صدر بڈگام روبینہ جی کے علاوہ کئی عہدیدار موجود تھیں۔ شمیمہ فردوس نے کہا کہ پی ڈی پی بھاجپا حکومت کے قیام کے بعدیہاں ایسے حالات پیداکئے گئے کہ آئے روز نوجوانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ ہمارے بچے مارے جارہے ہیں، ایک نوجوان سکول پرنسپل کو گرفتار کیا گیا اور اُسے زیر حراست قتل کیا گیا۔انہوں نے سوال کیاکہ یہ ظلم و جبر کس نے شروع کیا، 2015سے قبل تو یہاں ایسے حالات نہیں تھے، یہاں تو چاروں طرف امن و امان تھا ،ریاست ترقی کی منزلوں کو چھو رہی تھی، بے شمار سیاح یہاں سیر کیلئے آتے تھے، سیکورٹی فورسز کی آبادی والے علاقوں میں موجودگی نہ ہونے کے برابر تھی۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کے بھاجپا کیساتھ اتحاد کیساتھ ہی ریاست خصوصاً وادی کو جان بوجھ کر آگ کے شعلوں کی نذر کیا گیا۔ پی ڈی پی حکومت نے ظلم و بربریت کے ریکارڈ قائم کئے، محبوبہ مفتی کی حکومت میں خواتین کو بھی نہیں بخشا گیا اور صنف نازک بھی انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کی شکار بنی۔