پرویز احمد
سرینگر //ریڈ کراس کے عالمی دن کے موقع پر وادی میں لوگوں کی جان بچانے کیلئے خون کا عطیہ کرنے والے600سے زائد رضاکار شناختی کارڈ، ڈے کٹ، نائٹ کٹ اور دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ خون کا عطیہ کرکے لوگوں کی جان بچانے والے رضاکاروں کا کہنا ہے کہ حکومت کی ہدایت کے باوجود بھی انہیں نہ توشناختی کارڈ اور نہ دیگر سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ ریجنل ریڈ کراس سوسائٹی کا کہنا ہے کہ ابتک 2000سے زائد رضاکاروں کو شناختی کارڈ جاری کئے گئے ہیں جبکہ دیگر رضاکاروں کے شناختی کارڈس تیار کئے جارہے ہیں۔ 8مئی 2022کو پوری دنیا کے ساتھ ساتھ وادی میں بھی ریڈ کراس کی افادیت اور اس کے باری میں جانکاری بڑھانے کیلئے تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے لیکن کشمیر میں پچھلے30سال کے دوران کئی لوگوں کی جان بچانے والے 600سے زائد رضاکاروں کا کہنا ہے کہ وہ ابھی بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ نوا کدل سرینگر کے رہنے والے مشتاق احمد نے ابتک 85پوئنٹ خون کا عطیہ کیا ہے۔ مشتاق احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’میں پچھلے کئی سال سے خون کا عطیہ کرتا آیا ہوں لیکن ریڈ کراس نے ابھی تک نہ ہمیں شناختی کارڈ، نہ ڈے کٹ اور نہ نائٹ کٹ جاری کیا ہے‘‘۔مشتاق نے بتایا ’’ رات کے وقت خون کا عطیہ کرنے کیلئے جاننے والے رضاکار آورہ کتوں کے حملوں میں زخمی ہوجاتے ہیں اور نائٹ کٹ رضاکاروں کو نہ صرف رات کو دوران سفر پیش آنے والے مشکلات سے بچائے گا بلکہ خود کو محفوط رکھنے کا سامان بھی فراہم کرے گا۔ مشتاق نے بتایا ’’ ڈویژنل کمشنر کشمیر نے خون کا عطیہ کرنے والے تمام رضاکاروں کو خصوصی شناختی کارڈ اجرا کرنے کی ہدایت دی تھی لیکن پولیس ویری فکیشن جمع کرنے کے بائوجود بھی شناختی کارڈ نہیں بن رہے ہیں ‘‘۔ مشتاق نے بتایا ’’ خون کا عطیہ کرکے لوگوں کی جان بچا رہے ہیں لیکن سرکار کی جانب سے کبھی بھی کوئی بھی مالی معاونت فراہم نہیں کی گئی اور اس کی وجہ سے کئی رضاکار مالی مشکلات جوجھ رہے ہیں۔ مشتاق نے بتایا ’’ بیشتر رضاکاروں کو کام کے دوران خون کے عطیہ کیلئے بلایا جاتا ہے اور اس کی وجہ سے ان کی کمائی پر خاصا اثر پڑتا ہے اور اسلئے سرکار کو تمام رضاکاروں کیلئے ماہانہ وظیفہ طے ہونا چاہئے۔ ریڈ کراس سوسائٹی کے سیکریٹری کفایت رضوی نے بتایا ’’ ملکی سطح پر ریڈ کراس کے رضاکاروں کیلئے کوئی مالی معاونت فراہم کرنے کی کوئی سکیم موجود نہیں ہے لیکن ضرورت پڑنے پر سفری اخراجات فراہم کئے جاتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا ’’ ریڈ کراس کے شناختی کارڈوں کا غلط استعمال ہواتھا اور اسلئے ہم نے پرانے کارڈوں کو رد کرکے نئی شناختی کارڈ اجرا کرنا شروع کیا ہے اور ابتک 2000رضاکاروں کا شناختی کارڈ اجراکئے گئے ہیں‘‘۔