شوپیان+کولگام // امشی پورہ اور نازنین پورہ کیگام شوپیان میں جنگجو ئوں کے مکانوں کو نذر آتش کرنے اور دو جنگجو کمانڈروں کے اہل خانہ کو گرفتار کرنے کے ردعمل میں جنگجوئوں نے جنوبی کشمیر میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 11پولیس اہلکاروں و افسران کے قریبی رشتہ داروں کو اغوا کرلیا جنہیں جمعہ کی شام چھوڑ دیا گیا۔جن لوگوں کو چھوڑ دیا گیا ان میں پولیس کا ایک آفیسر بھی شامل ہے۔رہا کئے گئے افراد میں سب انسپکٹر عرفان گلزار ساکن رہمو پلوامہ، جاوید احمد ڈار (ایس پی او) پلوامہ،کانسٹیبل شبیر احمد زرگر ساکن کنگن پلوامہ، تھیارن امام صاحب شوپیان کے ایک پولیس اہلکار کے بھتیجے عدنان اشرف ،کولگام میں پولیس اہلکار بشیر احمد مکروساکن کھار پورہ فرصل کے بیٹے فیضان احمد، پولیس کانسٹیبل محمد مقبول ساکن آرونی کے بیٹے زبیر احمد،غلام محمد ڈار کنگن پلوامہ، آرونی کے ایس ایچ او نذیر احمد سنکار کے بھائی عارف احمد،پنگلش ترال کے آصف رفیق،میڈورہ ترال پولیس اہلکار غلام حسن میر کابیٹا ناصر احمد، پولیس اہلکار عبدالسلام راتھر ساکن یمرچھ کولگام کے بیٹے سمیر احمد اورڈی ایس پی اعجاز احمد ساکن کاٹہ پورہ کولگام کے بھائی گوہر احمد اور اے ایس آئی بشیر احمد بٹ ساکن واٹھو شوپیان کا بیٹا یاسر احمد شامل ہیں۔ان سبھی افراد کی ویڈیو وائرل کی گئی جن میں پولیس اہلکار اور انکے رشتہ دار ڈائریکٹر جنرل پولیس سے اپیل کرتے ہیں کہ جنگجوئوں کے اہل خانہ کو ہراساں نہ کیا جائے۔دریں اثناء اونتی پورہ پولیس نے حزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر ریاض نائیکو کے عمر رسیدہ والد کو جمعہ کی صبح رہا کردیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 70سالہ اسد اللہ نائیکو کو پوچھ تاچھ کیلئے لایا گیا تھا جس کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا۔پولیس نے ڈوگری پورہ اونتی پورہ میں سرکردہ جنگجو کمانڈر لطیف ٹائیگر کے والد غلام حسن اور دو سگے بھائیوں زبیر اور ندیم کو بھی گرفتار کیا تھا ۔