سرینگر// کاروان اسلامی کے امیر غلام رسول حامی نے بڈگام میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کے طول و ارض میں نہ تھمنے والی کشت و خون کی لہر جاری ہے۔انہوںنے کہاکہ شوپیان واقعہ نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ اس ریاست میں انسانیت کی کوئی قدرو قیمت نہیں ہے ، یہاں رہ رہے لوگوں کے لئے دن بدن جینا اب دوبھر ہو رہا ہے ۔غلام رسول حامی نے کہا کہ اکثر جگہوں پر اب ایک دہائی سے قبل کے حالات دیکھنے کو مل رہے ہیں جس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ اب مختلف علاقوں میں ائمہ مساجد اور داڑھی و ٹوپی رکھنے والوں کی تذلیل کے ساتھ ساتھ پکڑ دھکڑ اور زدو کوب کے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ نہتے معصوم لوگوں کے خون کا جوازپیش کر کے انسانیت کو شرمسار کرنے والے واقعات دنیا کے سامنے چشم کشا ہیں، آصفہ قتل کیس کے معاملے پر ہندو انتہا پسندوں کی من مانیاں اور انتہائی مذموم کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آصفہ قتل کیس پر دنیا کی نظریں مرکوز ہیں کہ آخر کس طرح سے ہندو انتہا پسندوں کی بھینٹ اس مسئلے کو چڑھا یا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں بیٹی کا مقام اعلیٰ درجے پہ ہے ۔ چاہے بیٹی کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتی ہو ہر مسئلے کو انسانیت کی نگاہ سے دیکھنا اسلام میں ضروری سمجھنے کا حکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پورے ہندوستان کے تمام اقلیتی فرقے، انتہا پسندوں کے نشانے پر ہیں جو انہتائی تشویشناک مسئلہ ہے۔