نیوز ڈیسک//مرکزی سرکار نے ریاست میں 19دسمبر سے صدراتی راج نافذ کرنے کی سفارش کردی ہے۔اس بات کا فیصلہ ریاستی گورنر ستہ پال ملک کے اُس رپورٹ پر کیا گیا جو انہوں نے مرکز کو بھیج دیا تھا ۔مرکزی کابینہ نے اس تجویزکو منظوری دیدی ہے کہ 19دسمبر سے ریاست میں صدراتی راج کا نفاذ عمل میں لایا جائیگا۔اس ضمن میں پہلے ہی گورنر نے ایک مراسلہ مرکزی وزات داخلہ کو بھیج دیا تھا، جس میں صدراتی راج کے نفاذ کی سفارش کی گئی تھی۔مرکز ی کابینہ کی منظوری کے بعد اب صدر جمہوریہ اس ضمن میں ایک حکمنامہ جاری کریں گے، جس میں کہا جائیگا کہ ریاستی قانون سازیہ کے اختیارات پارلیمنٹ کے تابع رہیں گے۔یاد رہے کہ ریاست میں بھاجپا کی طرف سے حمایت واپس لینے کے بعد پی ڈی پی بھاجپا مخلوط سرکار ٹوٹ گئی تھی جس کے بعد 19جون کو ریاست میں گونر راج نافذ کردیا گیا۔ریاستی آئین کے مطابق جموں و کشمیر میں صرف 6اہ تک ہی گورنر راج نافذ رہ سکتا ہے، جس کے بعد الیکشن کرانا لازمی ہیں،ہاں اگر انتخابات منعقد نہ کرائیں جاسکیں تو صدراتی راج چھ ماہ کیلئے نافذ کیا جاسکتا ہے تاہم آئین میں کہا گیا ہے کہ تین سال کے بعد کوئی بھی صدارتی آرڈی نینس یا حکم نامہ قابل عمل نہیں ہ سکتا، اور تین سال کے بعد بہر صورت انتخابات کرانا لازمی ہیں۔