عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// نیشنل کانفرنس صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ اسمبلی الیکشن کا انعقاد اور اس میں کامیابی ہماری جدوجہد کی پہلی سیڑھی تھی اور مستقبل میں ہمیں مزید چیلنجو ں کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ ’ اس وقت ہمارے سامنے جو چیلنج ہے وہ جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرانا ہے تاکہ آنے والی عوامی حکومت بغیر کسی رکاوٹ کے عوام کو ہر سطح پر راحت پہنچا سکے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ دھونس و دبائو ، تنگ طلبی اور ہراسانی سے نجات دلانے کیلئے ریاست کا درجہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ عنقریب عوامی مشکلات اور مصائب کا خاتمہ ہوگا اور عوامی نمائندہ سرکار ہر صورت میں عوام کیلئے کام کرے گی۔ این سی صدر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے آئینی حقوق طاقت کے بل پر چھینے گئے تاہم ان کی جماعت کااپنے آئینی او رجمہوری حقوق کی بحالی کے مطالبے سے انحراف کا سوال ہی نہیں ہے لیکن اس کیلئے ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں کو متحد ہونا ہوگا۔
انہوں نے کہا ’’ الیکشن نتائج سے ہمیں صاف طور پر دیکھنے کو ملا کی کہ بی جے پی نے کس طرح سے جموں کے بعض اضلاع میں فرقہ پرستی پیوست کی ہے۔ بی جے پی نے جموں کے ساتھ کیا سلوک کیا، کس طرح اس خطے کی معیشت کو ختم کردیا، کس طرح سے جموں اور ڈوگروں کے حقوق سلب کئے لیکن بھاجپانے پھر بھی ہندتوا کے نام پر ووٹ حاصل کئے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا ’’ ہمیں جموں وکشمیر میں اس فرقہ پرستی کے رجحان کا قلع قمع کرناہے اور جموں اور کشمیر کے درمیان دوریوں کو دور کرنا ہے۔ ہمیں نفرت کی دیواروں کو توڑنا ہے اور ایسے عناصر کیخلاف صف آراء ہونا ہے جو اس ریاست کو فرقہ پرستی کی آگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں‘‘۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس سب کو ساتھ لیکر حکمرانی کرے گی اور اپنے مخالفین کے ساتھ بھی مساوات پر مبنی سلوک روا رکھا جائے گا۔ الیکشن نتائج کے چوتھے روز بھی جمعہ کو سینکڑوں کی تعداد میں ریاست بھر سے لوگ، پارٹی لیڈران اور کارکنان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر مبارکباد دینے کیلئے آئے۔ اس دوران وہ پارٹی نائب صدر عمر عبداللہ سے بھی ملاقی ہوئے۔ دریں اثناء تھنہ منڈی سے منتخب آزاد اُمیدوار مظفر احمد خان نے نیشنل کانفرنس کی حمایت کا اعلان کیا اور عمر عبداللہ کو اپنا حمایتی خط پیش کیا۔ اس طرح سے نیشنل کانفرنس کے ممبران کی تعداد47پہنچ گئی۔ دریں اثناء ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آثار شریف درگاہ حضرت بل میںنمازِ جمعہ ادا کی اور عالم اسلام کی سربلندی اور امن و امان کیلئے دعا کی۔