سرینگر// نیشنل کانفرنس رکن پارلیمان جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے لوک سبھا میں بجٹ اجلاس کے دوران روڑ، ٹرانسپورٹ اور قومی شاہرائوں کے گرانٹس پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے جموں وکشمیر میں سڑکوں اور ٹنلوں کی تعمیر کے اہم معاملات اُجاگر کئے۔ انہوں نے سرینگر جموں شاہراہ آئے روز بند رہنے سے لوگوں اور اشیائے ضروریہ کی نقل و حمل متاثر ہونے کی طرف توجہ دلائی ۔ مسعودی نے کہا کہ گذشتہ3ماہ کے دوران قریب ڈیڑھ ماہ تک شاہراہ بند رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانہال سے رام بن اور ڈوڈہ سڑکوں پر سب سے زیادہ سڑک حادثے رونما ہوتے ہیں، جو انتہائی افسوسناک ہے۔مسعودی نے کہا کہ کشمیر میں 4ٹنلوں کی اشد ضرورت ہے ۔ انہوں نے کاستی گڑھ – دیسہ کپرن،رازدان، سادھنا ٹاپ اور راجدھانی ٹنلوں کی فوری تعمیر کا مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے ولہامہ ترال، سنگم لاسی پورہ اور لیتہ پورہ سے پانتھ چھوک بائی پاس سڑکوں کی تعمیر کا بھی مطالبہ کیا۔ نہوں نے کہا کہ لاسی پورہ ایک اہم صنعتی مرکز کے طور اُبھر رہا ہے اور یہ ضروری بن گیا ہے کہ سنگم سے لاسی پورہ تک ایک بائی پاس روڑ تعمیر کیا جائے ۔مسعودی نے ولہامہ ترال اور پستن کھیرو سڑک پروجیکٹوں کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف سرینگر سے پہلگام کی مسافر 25کلومیٹر کم ہوجائے گی بلکہ امرناتھ یاتریوں کو بھی آسانی ہوگی۔
نستہ ژھن گلی کرناہ میں برفانی تودا گر آیا
سوموزد میں آکر کھائی میں لڑھک گئی،11زخمی
اشرف چراغ
کپوارہ //سرحدی علاقہ کرناہ کی نستہ ژھن گلی (سادھنا ) پر ایک سومو دوران سفر ایک بر فانی تودے کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوارسبھی 11مسافر زخمی ہوئے۔ زخمیوںمیں ایک ہی خاندان کے تین افراد اور پانچ نابالغ بچے شامل ہیں۔پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کرناہ سے چوکی بل کپوارہ کی طرف آرہی ایک ٹا ٹا سومو زیر نمبر JK09/5693جب نستہ ژھن گلی کے نزدیک پہنچ تو ایک برفانی تودے پہاڑی سے گرا جس کی زد میں ٹاٹا سومو آگئی اور گاڑی گہری کھائی میں جا گری ۔حادثہ کی خبر ملتے ہی نستہ ژھن پر موجود فوج ،بیکن پولیس اور شاہراہ پر سفر کررہے لوگوں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر خون میں لت پت مسافروں کو گاڑی سے باہر نکالا،جنہیں ٹنگڈار سب ضلع ہسپتال منتقل کیا گیا۔بلاک میڈیکل افسر ٹنگڈار ڈاکٹر فاروق قریشی نے بتایا کہ تمام زخمیوں کی مرہم پٹی کی گئی اور 2 زخمیوں کو سرینگر منتقل کیاگیا ۔زخمیوں میں 40سالہ عبدالرشید ، 35سالہ ضمیدہ بیگم ،70سالہ سرور جان، 16سالہ توفیق احمد، 13سالہ اجمل احمد، 14سالہ صادیہ بانو ، 15سالہ سمرن بانو اور7سالہ ریحان احمدشامل ہیں جبکہ مزید 3 زخمی بھی بعد میں ہسپتال پہنچائے گئے جہاں ان کا علاج ومعالجہ جاری ہے۔نستہ ژھن گلی12ہزار فٹ کی بلندی پر ہے، اور سرما کے موسم میں اس درے پر بھاری برف باری ہوتی ہے اور ہر سال یہ شاہراہ کرناہ کے لوگوں کے خون کی پیاسی بن جاتی ہے ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گرمیوں میں شاہراہ پر سڑک حادثات رونما ہوتے ہیں اور سردیوں میں یہاں برفانی تودوں کا خطرہ لاحق رہتا ہے اور اب تک ان حادثات کی وجہ سے قریب 200لوگ لقمہ اجل بن گئے ہیں ۔
سرینگر جموں شاہراہ15گھنٹے بعد بحال
محمد تسکین
بانہال//ضلع رام بن میں مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے 15 گھنٹے سے زیادہ معطل رہنے کے بعد پیر کی صبح 270 کلومیٹر لمبی جموںسرینگر شاہراہ پر ٹریفک کی آمدورفت دوبارہ شروع ہوئی۔ٹریفک حکام نے کہا کہ واحد ہمہ موسمی سڑک، جو کشمیر کو باقی ملک سے جوڑتی ہے، اتوار کی دوپہر رام بن کے قریب مہاڑ کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ سے بند ہو گئی تھی اور سڑک کیساتھ پہاڑی سے پتھر بار بار گرنے کی وجہ سے کلیئرنس آپریشن میں رکاوٹ پیدا ہوئی تھی۔حکام نے بتایا کہ سڑک بند ہونے کی وجہ سے زیادہ تر ٹرک پھنسے ہوئے ہیں۔ ٹریفک حکام نے بتایا کہ شاہراہ پر مہاڑ رام بن کے نزدیک اتوار کو بھاری برکم چٹانیں کھسک آئیں جس کے نتیجے میں شاہراہ پر ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ روڈ کلیئرنس ایجنسیوں نے ملبہ ہٹانے کے بعد گاڑیوں کو پیر کی صبح 8 بجے کے قریب جموں کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔حکام نے بتایا کہ جموں اور سرینگر دونوں طرف سے ہلکی گاڑیوں کو جانے کی اجازت دی گئی، جو شا م تک جاری رہا۔