ماسکو//یوکرین ڈونباس بحران پر خود ساختہ ڈونیسٹک پیپلز ریپبلک (ڈی پی آر) اور لوہانس پیپلز ری پبلک (ایل پی آر) کے ساتھ کنٹیکٹ گروپ مذاکرات کرنے کے لیے رضامند ہو تو اس میں روس بھی شامل ہوگا۔ روسی امور سے واقف ایک ذریعے نے یہ اطلاع دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اتوار کو روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی۔
اس دوران دونوں رہنماؤں نے پیر کو ہونے والے یوکرین پرسہ فریقی رابطہ گروپ(روس، یوکرین، او ایس سی ای – یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم) مذاکرات پر اتفاق کیا۔
ایلیسی پیلس (فرانسیسی صدر کی سرکاری رہائش گاہ) کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مسٹر میکرون نے تجویز پیش کی ہے کہ مسٹر پوتن اور امریکی صدر جو بائیڈن ایک مشترکہ سربراہی اجلاس منعقد کریں ، جسے دونوں فریقوں نے قبول کر لیا ہے۔
فرانسیسی صدر کے مطابق سربراہی اجلاس کا ایجنڈا امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے درمیان 24 فروری کوہونے والی میٹنگ کے لیے تیار کیا جانا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ روس نے مغربی ممالک کے یوکرین پر حملے کی تیاری کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ ایل پی آر اور ڈی پی آر نے حملے کے خدشے کے درمیان جمعے کے روز اپنے شہریوں کو روس کے شہر روستوو منتقل کرنے کا اعلان کیا۔