عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جموں و کشمیر حکومت نے منگل کو ایک سینئر پراسیکیوٹنگ افسر کو برخاست کر دیا ، جس نے مبینہ طور پر 2 لاکھ روپے رشوت لینے کے لیے ایک شخص کو راجوری ضلع میں قتل کے ایک مقدمے میں ملزم کے طور پر پیش نہ کرنے میں مدد کی گئی ہے۔محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری راج کمار گوئل نے سینئر پراسیکیوٹنگ آفیسر اعجاز الحسن کو برطرف کرنے کا حکم جاری کیا۔تھانہ منڈی میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں تعینات اعجاز الحسن نے کوٹرنکا کے مولوی مشتاق احمد سے رشوت کے طور پر 2 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا اور قبول کیا۔انہوں نے کیس کی تفتیش سے وابستہ کیس کی تفتیش سے وابستہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے ساتھ مل کر 2014 میں درج قتل کے مقدمے میں ملزم کے طور پر پیش نہ ہونے میں مدد کی۔محکمہ داخلہ کی طرف سے افسر کے خلاف الزامات عائد کیے گئے تھے اور مجاز اتھارٹی نے اسے قصوروار ٹھہرایا اور اس کی خدمات سے برطرفی کی منظوری دے دی۔وہ مستقبل میں بھی کوئی ملازمت نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ افسر مکمل دیانت کو برقرار رکھنے میں ناکام رہاہے اور اس نے ایک سرکاری ملازم کے لیے غیر مناسب طریقے سے کام کیا، اس طرح سے ایمپلائز(کنڈکٹ)) رولز، 1971 میں موجود دفعات کی خلاف ورزی کی۔